آپریشن میں زیرحراست افراد رشوت کے عوض رہا
پولیس نے محض کارکردگی دکھانے کی خاطر مزدور پیشہ افراد کو حراست میں لیا
سہراب گوٹھ پولیس نے چند روز قبل آپریشن کے دوران حراست میں لیے گئے افراد میں سے 7 افراد کو مبینہ طور پر رشوت لے کر رہا کردیا۔
پولیس نے محض اپنی کارکردگی دکھانے کی خاطر مزدور پیشہ افراد کو حراست میں لیا اور آپریشن کے وقت سنگین جرائم میں ملوث افراد کی گرفتاری کے دعوے کیے، رہائی پانے والے متاثرہ افراد نے آئی جی سندھ سے نوٹس لینے کی اپیل کردی ، تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ پولیس نے چند روز قبل الآصف اسکوائر اور دیگر اپارٹمنٹس کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی لی ، اس دوران متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ، آپریشن کے وقت پولیس نے اہم جرائم پیشہ ملزمان کی گرفتاری کے دعوے کیے ۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس نے اپنے چھاپے کے دوران محض پھل فروش ، سبزی فروش ، ٹیلر ماسٹر اور دیگر محنت کش افراد کو حراست میں لیا ، حراست میں لیے گئے افراد کو سہراب گوٹھ تھانے کی بالائی منزل پر قائم کمرے میں بند کردیا گیا ، جب ان کے اہل خانہ تھانے پہنچے تو پولیس اہلکاروں نے انتہائی ہتک آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے انھیں تھانے سے واپس بھیج دیا اور ملاقات کرانے سے انکار کردیا ، بعدازاں جب آپریشن کے خلاف لوگوں کی آواز بلند ہونے لگی تو پولیس نے مبینہ طور پر 7 افراد کو فی کس 5 ہزار روپے کے عوض رہا کرنے کا عندیہ دیا جس پر غریب و محنت کش افراد نے قرض لیکر اپنے پیاروں کو پولیس کی قید سے چھڑایا۔
پولیس نے محض اپنی کارکردگی دکھانے کی خاطر مزدور پیشہ افراد کو حراست میں لیا اور آپریشن کے وقت سنگین جرائم میں ملوث افراد کی گرفتاری کے دعوے کیے، رہائی پانے والے متاثرہ افراد نے آئی جی سندھ سے نوٹس لینے کی اپیل کردی ، تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ پولیس نے چند روز قبل الآصف اسکوائر اور دیگر اپارٹمنٹس کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی لی ، اس دوران متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ، آپریشن کے وقت پولیس نے اہم جرائم پیشہ ملزمان کی گرفتاری کے دعوے کیے ۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس نے اپنے چھاپے کے دوران محض پھل فروش ، سبزی فروش ، ٹیلر ماسٹر اور دیگر محنت کش افراد کو حراست میں لیا ، حراست میں لیے گئے افراد کو سہراب گوٹھ تھانے کی بالائی منزل پر قائم کمرے میں بند کردیا گیا ، جب ان کے اہل خانہ تھانے پہنچے تو پولیس اہلکاروں نے انتہائی ہتک آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے انھیں تھانے سے واپس بھیج دیا اور ملاقات کرانے سے انکار کردیا ، بعدازاں جب آپریشن کے خلاف لوگوں کی آواز بلند ہونے لگی تو پولیس نے مبینہ طور پر 7 افراد کو فی کس 5 ہزار روپے کے عوض رہا کرنے کا عندیہ دیا جس پر غریب و محنت کش افراد نے قرض لیکر اپنے پیاروں کو پولیس کی قید سے چھڑایا۔