پولیس نے دعا منگی کی بازیابی کیلیے شہریوں سے مدد مانگ لی
مغویہ کا سراغ نہ مل سکا، پریس کلب پر دعا منگی کے قریبی عزیزوں اور دیگر کا مظاہرہ
درخشاں کے علاقے سے گزشتہ ہفتے کی رات اغوا کی جانے والی دعا منگی کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا جب کہ پولیس نے مغویہ کی بازیابی کے لیے شہریوں سے بھی مدد مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ اس کیس کے حوالے سے اگر انھیں کوئی معلومات ہے تو وہ فوری طور پر مدد گار 15 پر اطلاع دیں۔
دعا منگی کو اغوا کیے جانے کے 5 روز کے بعد ترجمان کراچی پولیس کی جانب سے ایک اعلامیے جاری کیا گیا ہے جس میں شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ دعا منگی کیس سے متعلق اگر ان کے پاس کسی بھی قسم کی معلومات ہوں تو فوری طور پر مدد گار 15 پر اطلاع دیں اور اپنی پولیس کی مدد کریں۔
ترجمان کے مطابق پولیس دعا منگی کے اغوا کی مختلف زاویوں سے تحقیقات کر رہی ہے اور اب تک تقریباً ایک درجن کے قریب افراد کو شامل تفتیش کیا جا چکا ہے ، ترجمان کے مطابق پولیس اور سی پی ایل سی اس نوعیت کے ماضی میں پیش آنے والے کیسز کی روشنی میں تحقیقات کر رہی ہے تاکہ اس کیس کو جلد از جلد حل کر کے مغویہ دعا منگی کو بحفاظت بازیاب کرایا جا سکے۔
دریں اثنا دعا منگی کے اہل خانہ نے سوشل میڈیا پر چلنے والی تاوان کے تقاضے کی اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی باتیں تفتیشی اداروں اور حکومت کی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے پھیلائی جارہی ہیں۔
5روز گزرنے کے باوجود دعا منگی کی بازیابی کے لیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی نہ ہی کسی نے تاوان کے لیے رابطہ کیا، دعا منگی کے اغوا اور تاحال عدم بازیابی پر کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا جس میں وکلا، دعا منگی کے قریبی عزیزوں، یونیورسٹی کے ساتھیوں اور اساتذہ نے شرکت کی۔
دعا منگی کو اغوا کیے جانے کے 5 روز کے بعد ترجمان کراچی پولیس کی جانب سے ایک اعلامیے جاری کیا گیا ہے جس میں شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ دعا منگی کیس سے متعلق اگر ان کے پاس کسی بھی قسم کی معلومات ہوں تو فوری طور پر مدد گار 15 پر اطلاع دیں اور اپنی پولیس کی مدد کریں۔
ترجمان کے مطابق پولیس دعا منگی کے اغوا کی مختلف زاویوں سے تحقیقات کر رہی ہے اور اب تک تقریباً ایک درجن کے قریب افراد کو شامل تفتیش کیا جا چکا ہے ، ترجمان کے مطابق پولیس اور سی پی ایل سی اس نوعیت کے ماضی میں پیش آنے والے کیسز کی روشنی میں تحقیقات کر رہی ہے تاکہ اس کیس کو جلد از جلد حل کر کے مغویہ دعا منگی کو بحفاظت بازیاب کرایا جا سکے۔
دریں اثنا دعا منگی کے اہل خانہ نے سوشل میڈیا پر چلنے والی تاوان کے تقاضے کی اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی باتیں تفتیشی اداروں اور حکومت کی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے پھیلائی جارہی ہیں۔
5روز گزرنے کے باوجود دعا منگی کی بازیابی کے لیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی نہ ہی کسی نے تاوان کے لیے رابطہ کیا، دعا منگی کے اغوا اور تاحال عدم بازیابی پر کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا جس میں وکلا، دعا منگی کے قریبی عزیزوں، یونیورسٹی کے ساتھیوں اور اساتذہ نے شرکت کی۔