ایف بی آر کے ماتحت اداروں کا PM آفس اور کابینہ ڈویژن سے براہ راست رابطوں کا انکشاف
ایف بی آر کی بار بار ہدایات کے باوجود ابھی بھی ماتحت اداروں کی جانب سے براہ راست رابطوں اور خط و کتابت کی جارہی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیوکی جانب سے بار بار منع کرنے کے باوجود ماتحت اداروں اور ونگز کی جانب سے وزیراعظم آفس، کابینہ ڈویژن اور سینیٹ و قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ساتھ براہ راست رابطوں اور خط و کتابت کا انکشاف ہوا ہے اور ایف بی آر نے تمام ماتحت اداروں کو براہ راست خط و کتابت سے روک دیاہے۔
کابینہ کے فیصلوں پر ایف بی آر کی طرف سے تمام ممبران و ماتحت اداروں کو بھجوائے جانے والے مراسلے کی ''ایکسپریس'' کو دستیاب کاپی میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کی بار بار ہدایات کے باوجود ابھی بھی ماتحت اداروں کی جانب سے وزیراعظم آفس، کابینہ ڈویژن اور سینٹ و قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ساتھ براہ راست رابطوں اور خط و کتابت کی جارہی ہے جبکہ اس بارے میں 12جولائی اور11ستمبر 2019ء کو بھی تحریری طور پر مراسلے لکھ کر ہدایت کی گئی تھی کہ وزیراعظم آفس،کابینہ ڈویژن اور سینٹ و قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ساتھ خط وکتابت چیئرمین ایف بی آر کی منظوری کی کاپی کے ساتھ ایڈمن ونگ کے ذریعے کی جائے مگر اس پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔
کابینہ کے فیصلوں پر ایف بی آر کی طرف سے تمام ممبران و ماتحت اداروں کو بھجوائے جانے والے مراسلے کی ''ایکسپریس'' کو دستیاب کاپی میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کی بار بار ہدایات کے باوجود ابھی بھی ماتحت اداروں کی جانب سے وزیراعظم آفس، کابینہ ڈویژن اور سینٹ و قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ساتھ براہ راست رابطوں اور خط و کتابت کی جارہی ہے جبکہ اس بارے میں 12جولائی اور11ستمبر 2019ء کو بھی تحریری طور پر مراسلے لکھ کر ہدایت کی گئی تھی کہ وزیراعظم آفس،کابینہ ڈویژن اور سینٹ و قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ساتھ خط وکتابت چیئرمین ایف بی آر کی منظوری کی کاپی کے ساتھ ایڈمن ونگ کے ذریعے کی جائے مگر اس پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔