حیدرآباد سمیت اندرون سندھ یکے بعد دیگرے33دھماکے ایک شخص ہلاک

کوٹری، لاڑکانہ، حیدرآباد، خیرپور، نوشہروفیروز، دادو اور دیگر شہروں میں دھماکے

شرپسندوں نے کئی گاڑیوں کو آگ بھی لگادی، فائرنگ کی بھی اطلاعات، متاثرہ علاقوں میں کاروبار بند، پولیس کوہائی الرٹ کردیا گیا ۔ فوٹو : ایکسپریس

اندرون سندھ کے کئی شہر منگل کو کریکر دھماکوں سے گونج اٹھے، حیدرآباد ، کوٹری، لاڑکانہ، دادو، نوشہروفیروز، محراب پور، بدین، خیرپور اور دیگر علاقوں میں یکے بعد دیگر ے کریکر کے 19 دھماکے ہوئے۔

دھماکوں کی وجہ سے حیدرآباد میں ایک شخص جاں بحق اور کانسٹیبل سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے۔ حیدر آباد سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ڈی آئی جی اور ایس ایس پی حیدرآباد کاکہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والاشخص کریکر دھماکے سے ہلاک نہیں ہوا جبکہ کریکر دھماکے ایک کالعدم قوم پرست پسند تنظیم کی جانب سے دی جانے والی ہڑتال کا شاخسانہ ہے۔ دھماکوں کے بعد ریلوے ٹریک پر بھی پولیس کی نفری میں اضافہ کرنے کے علاوہ ریلوے ٹریک کی چیکینگ بھی کی گئی۔ حیدرآباد شہر میں پہلا دھماکا شہر کے قلب حیدرچوک پرہوا ۔

عینی شاہدین کے مطابق موٹرسائیکل پر سوار 2افراد کریکر پھینک کر فرارہوئے جس کے نتیجے میں ایک راہ گیر ہارون معمولی زخمی ہوگیا۔ جس وقت موٹرسائیکل سوار کریکر پھینک کر فرارہوئے اس وقت ایک پولیس موبائل بھی وہاں موجودتھی۔ اس دھماکے کے چند منٹ کے بعد ہی مارکیٹ ٹاور کے علاقے میں نورمحمدہائی اسکول کے عقب میں ایک اور کریکردھماکا ہوا جس کے نتیجے میں گڈز ٹرانسپورٹ کے دفترمیں بطور منشی کام کرنے والا 50 سالہ شخص طفیل لودھی سر پرچوٹیں آنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ تیسرا دھماکا تھانہ قاسم آباد کے علاقے میں علی پیلس چوک پر واقع پولیس ون فائیومددگار چوکی پر ہوا جس کے نتیجے میں وہاں ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار اسدچنہ اور ایک راہ گیر منیرکھوسوزخمی ہوئے۔




چوتھا کریکر تھانہ بھٹائی نگر کے کچھ فاصلے پر جامشوروروڈ پر واقع ایک شادی ہال کے سامنے پھینکا گیا ۔ ٹاورمارکیٹ میں ایک شخص کی ہلاکت کے بعدڈی آئی جی حیدرآباد رینج نعیم اکرم بھروکا اور ایس ایس پی حیدرآباد فداحسین مستوئی بھی وہاں پہنچ گئے اور دونوں افسران کاکہنا تھاکہ ٹاورمارکیٹ کے علاقے میں ہونے والی ہلاکت کی وجہ دھماکا نہیں بلکہ ہلاکت کی وجہ کوئی اور ہے۔ ڈی آئی جی نعیم اکرم بھروکا کا کہنا تھا کہ حیدرآبادکے علاوہ دادو میں بھی کریکر دھماکے ہوئے ہیں اور اس میں ایک کالعدم قوم پرست علحیدگی پسند تنظیم ملوث ہے جس نے تحفظ پاکستان آرڈیننس کے خلاف بدھ کوسندھ بھر میں ہڑتال کی کال دی ہے۔

دھماکوں کے بعد حیدرآباد پولیس کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے اور تمام ڈی ایس پیز سمیت ایس ایچ اوز کو اپنے اپنے علاقوں کے اہم مقامات کی کڑی نگرانی اوراپنی حدسے گزرنے والی ریلوے ٹریک کی حفاظت کرنے کاحکم دیا گیا ہے اورجبکہ کسی بھی ممکنہ خدشے کے پیش نظرضلع حیدرآبادمیں حساس مقامات سے گزرنے والی ریلوے ٹریک کی بم ڈسپوزل اسکواڈ کی مدد سے چیکنگ بھی کرائی گئی ہے۔ زیریں سندھ سے نمائندگان ایکسپریس کے مطابق کوٹری میں دہشتگردوں نے مختلف علاقوں میں3کریکر دھماکے کیے اور فائرنگ کر کے دکانیں بند کرا دیں جبکہ ایک بس سمیت 2 گاڑیوں کو آگ لگا دی جس کے بعد شہر میں پولیس کے علاوہ رینجرز کی بڑی نفری بھی طلب کر لی گئی۔

لوڈ شیڈنگ کے دوران مسلح افراد نے فائرنگ کر کے خوف و ہراس پھیلا دیا اور کھلی ہوئی دکانیں، مارکیٹس اور پیٹرول پمپس و سی این جی اسٹیشن بند کرا دیے، لوگ اپنے اپنے گھروں میںمحصور ہوگئے اور سناٹا چھا گیا۔ جامشورو کی تینوں جامعات میں آج (بدھ کو) عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ سندھ یونیورسٹی نے آج ہونے والے بی اے، بی ایس سی اور بی کام کے پرچے ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ قاضی احمد میں نامعلوم افراد نے ایک دکان کو آگ لگادی تاہم شہریوں نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ ادھر نوابشاہ میں منگل کی شب ریلوے ٹریک کے قریب زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔

بھٹ شاہ میں بھی درگاہ روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے خوف و ہراس پھیلا دیا۔لاڑکانہ اورجوہی سے نمائندگان ایکسپریس کے مطابق لاڑکانہ کے علاقوں بروہی پھاٹک ریلوے اسٹیشن، المرتضیٰ چوک اور سچل کالونی سمیت دیگر علاقوں میں کریکر کے دھماکے ہوئے جس سے لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس کی بھاری نفری مختلف شاہراہوں پر نکل آئی اور گشت کیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔ دوسری جانب ضلع دادو کے تعلقہ جوہی میں بھی ناکہ چوک، ذوالفقار چوک، جوہی بس اسٹاپ سمیت 6 مقامات پر کریکر کے دھماکے کیے گئے جس کے باعث لوگ خوفزدہ ہوکر اپنے اپنے گھروں کی جانب جاتے نظر آئے جبکہ مختلف بازار وقت سے پہلے ہی بند ہوگئے۔ڈیرہ مراد جمالی سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق بھرے بازار میں پولیس نے ریموٹ کنٹرول بم برآمد کر کے اسے ناکارہ بنادیا۔
Load Next Story