سندھ حکومت تعلیمی معیار کو بہتر کرنے میں ناکام

تعلیمی معیار، فنڈز جمع کرنے اور تقسیم کے طریقہ کی جانچ کیلیے ہائی پاور کمیٹی تشکیل

سندھ حکومت رولز 13 کے تحت پرائیویٹ اسکولوں سے دس فیصد بچوں کو مفت تعلیم دلوانے میں کیوں ناکام ہے؟ عدالت۔ فوٹو: فائل

سندھ حکومت صوبے میں تعلیمی معیار کو بہتر کرنے میں ناکام، سندھ ہائیکورٹ نے تعلیمی معیار، فنڈز جمع کرنے اور تقسیم کے طریقہ کی جانچ کے لیے ہائی پاور کمیٹی تشکیل دے دی۔

جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل بینچ کے روبرو صوبے میں فنڈز جاری ہونے کے باوجود تعلیمی معیار کی صورتحال پر سماعت ہوئی ، عدالت نے ریمارکس دیے کہ مختلف ذرائع سے اربوں روپے فنڈز جاری ہونے کے باوجود صوبے میں تعلیمی معیار کی صورتحال کیوں ابتر ہے؟ سندھ حکومت رولز 13 کے تحت پرائیویٹ اسکولوں سے 10فیصد بچوں کو مفت تعلیم دلوانے میں کیوں ناکام ہے؟سندھ میں تعلیم کے نام پر کون کون سے ادارے فنڈز دے رہے ہیں؟سندھ میں تعلیم کے نام پر کون سا ادارہ فنڈز جمع کرتا ہے؟تعلیمی اخراجات اور فنڈزکی تقسیم کا طریقہ کار کیا ہے؟ سالانہ اربوں روپے کے فنڈز جاری ہونے کے باوجود تعلیمی معیار بہتر کیوں نہیں ہورہا ہے؟


عدالت نے استفسار کیا کہ کیا تعلیم کے نام پر جاری فنڈز کرپشن کی نذر تو ہورہے ہیں ؟ہائی کورٹ نے تعلیمی معیار، فنڈز جمع کرنے اور تقسیم کے طریقہ کی جانچ کے لیے ہائی پاور کمیٹی تشکیل دے دی۔

عدالت نے کمیٹی میں سیکریٹری تعلیم،سیکریٹری انڈوومنٹ، ڈائریکٹر اسکول اینڈ کالجز، قانون دان ملک الطاف جاوید، سارہ ملکانی ایڈووکیٹ کو بھی شامل کرنے کا حکم دیاہے، عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ سے کمیٹی تشکیل دے کر جنوری میں رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
Load Next Story