سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز علی ضیا کو اچانک ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑ گئے
سینئر آفیشل نے ایک معاملے پر وضاحت مانگی ،تلخ کلامی پرعہدہ چھوڑدیا
سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز علی ضیا کو اچانک ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑ گئے، گذشتہ روز سینئر آفیشل نے ان سے ایک معاملے پر وضاحت مانگی اور تلخ کلامی کے بعد وہ عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔
جمعے کے روز پی سی بی نے چند سطور کا ایک پریس نوٹ جاری کیا جس میں سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز علی ضیا کے عہدے سے سبکدوش ہونے کا ذکر تھا، اس میں یہ بھی لکھا گیا کہ انھوں نے12 سال اس پوسٹ پر کام کیا اور وہ2004 سے بورڈ کے ملازم تھے۔
حیران کن طور پر اتنے سینئر آفیشل کی خدمات کو سراہا گیا نہ ہی ان کی جانب سے کوئی الوداعی بیان شامل ہوا، عموماً ہر آفیشل کے جانے پر پی سی بی اس کی خدمات کو سراہتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علی ضیا کو اچانک ملازمت چھوڑنا پڑی،گذشتہ روز ایک معاملے پر ان کی بورڈ کے سینئر آفیشل سے تلخ کلامی ہو گئی، معاملہ آگے بڑھنے پر مذکورہ آفیشل نے انھیں فارغ کرنے کی دھمکی دی جس پر وہ ازخود مستعفی ہوگئے، سینئر جی ایم اکیڈمیز گذشتہ کچھ عرصے سے زیرعتاب آئے ہوئے تھے۔
بورڈ کی ایک اعلیٰ شخصیت کا خیال تھا کہ وہ سابقہ انتظامیہ کی قریبی شخصیت شکیل شیخ کے زیراثر ہیں،اسی وجہ سے ان کے ساتھ اعتماد کا رشتہ نہیں بن سکا۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سی او او سبحان احمد کو بھی عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا تھا، علی ضیا کے بعد اب کئی دیگر پرانے بورڈ آفیشلز کو بھی گھر جانا پڑ سکتا ہے، پی سی بی کے سی ای او وسیم خان صرف 2آفیشلز پر اعتماد کرتے ہیں،ان میں سب سے قریبی ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی ہیں،ان کے دوست ندیم خان کو گذشتہ دنوں سلیکشن کمیٹی کوآرڈینیٹر کی ذمہ داری بھی سونپی گئی تھی ۔
جمعے کے روز پی سی بی نے چند سطور کا ایک پریس نوٹ جاری کیا جس میں سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز علی ضیا کے عہدے سے سبکدوش ہونے کا ذکر تھا، اس میں یہ بھی لکھا گیا کہ انھوں نے12 سال اس پوسٹ پر کام کیا اور وہ2004 سے بورڈ کے ملازم تھے۔
حیران کن طور پر اتنے سینئر آفیشل کی خدمات کو سراہا گیا نہ ہی ان کی جانب سے کوئی الوداعی بیان شامل ہوا، عموماً ہر آفیشل کے جانے پر پی سی بی اس کی خدمات کو سراہتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علی ضیا کو اچانک ملازمت چھوڑنا پڑی،گذشتہ روز ایک معاملے پر ان کی بورڈ کے سینئر آفیشل سے تلخ کلامی ہو گئی، معاملہ آگے بڑھنے پر مذکورہ آفیشل نے انھیں فارغ کرنے کی دھمکی دی جس پر وہ ازخود مستعفی ہوگئے، سینئر جی ایم اکیڈمیز گذشتہ کچھ عرصے سے زیرعتاب آئے ہوئے تھے۔
بورڈ کی ایک اعلیٰ شخصیت کا خیال تھا کہ وہ سابقہ انتظامیہ کی قریبی شخصیت شکیل شیخ کے زیراثر ہیں،اسی وجہ سے ان کے ساتھ اعتماد کا رشتہ نہیں بن سکا۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سی او او سبحان احمد کو بھی عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا تھا، علی ضیا کے بعد اب کئی دیگر پرانے بورڈ آفیشلز کو بھی گھر جانا پڑ سکتا ہے، پی سی بی کے سی ای او وسیم خان صرف 2آفیشلز پر اعتماد کرتے ہیں،ان میں سب سے قریبی ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی ہیں،ان کے دوست ندیم خان کو گذشتہ دنوں سلیکشن کمیٹی کوآرڈینیٹر کی ذمہ داری بھی سونپی گئی تھی ۔