ٹاسک فورس نے کیپسول کے ذریعے کتا مار مہم کی مخالفت کر دی

کیپسول سے کتے مارنا اذیت ناک ہے، کیپسول سے بچنے والا کتا پاگل ہوجاتا ہے، کتوں کی ہلاکت سے ماحول آلودہ ہوجاتا ہے،رپورٹ

ڈی ایم سیز کو 76 ملین جاری کیے، بلدیہ وسطی نے 827، ملیر نے514، غربی نے 540، جنوبی نے 492 اور شرقی نے 525 کتے ٹھکانے لگائے فوٹو:فائل

شہر میں آوارہ کتوں کے کاٹنے اور اینٹی ریبیز ویکسین سے متعلق سیکریٹری بلدیات روشن شیخ کی رپورٹ میں ٹاسک فورس نے کیپسول کے ذریعے کتوں کو ہلاک کرنے کی مخالفت کردی۔


رپورٹ کے مطابق کتوں کو کیپسول کے ذریعے ہلاک کرنا اذیت ناک عمل ہے، اگر کیپسول سے کتا ہلاک نہ ہو تو وہ پاگل ہوجاتا ہے، کیپسول سے کتوں کی ہلاکت سے ماحول میں آلودگی پیدا ہوتی ہے، ایک ماہ کے دوران شہر بھر میں 3 ہزار سے زائد کتوں کو ہلاک کیا گیا ہے، ضلعی بلدیاتی اداروں کو کتا مار مہم کے لیے 76 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں نومبر میں 3151 آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگایا گیا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ بلدیہ وسطی نے 827، بلدیہ ملیر نے 514 کتوں کو ٹھکانے لگایا۔ بلدیہ غربی نے 540 اور بلدیہ جنوبی نے 492 آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگایا۔ بلدیہ شرقی نے 525 کتے کتا مار مہم میں مار دیے۔
Load Next Story