فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج حکم امتناع میں توسیع وفاق کو وصولی سے روک دیا گیا

نیپرا عوام کی تقدیروں کے فیصلے بند کمرے میں کرتی ہے،صارفین کی مشکلات کو مدنظر نہیں رکھا جاتا، چیف جسٹس دوست محمد خان


Numainda Express October 30, 2013
رٹ درخواستیں غیرقانونی ہیں،بجلی کی مین ٹرانسمیشن لائن وفاق کی ملکیت ہے،ہائیکورٹ کومداخلت کااختیار نہیں،وکیل وزارت پانی وبجلی۔ فوٹو: فائل

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس دوست محمدخان اورجسٹس قیصررشیدپرمشتمل ڈویژن بینچ نے فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کی مدمیںجاری حکم امتناع میںتوسیع کرتے ہوئے وفاق کووصولی سے روک دیا۔

فاضل چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ نیپراعوام کی تقدیروںکے فیصلے بندکمرے میں کرتی ہے۔صارفین کی مشکلات کومدنظرنہیں رکھاجاتا اورنہ ہی انھیںبجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق امور میں نمائندگی کا صحیح موقع دیا جاتا ہے، تربت اوروزیرستان میں بیٹھا شخص پتہ نہیں اخبارکی سہولت سے مستفیدہوتاہے یانہیں جس میں بجلی کی قیمتوں سے متعلق اضافے کیلیے نیپراتجاویزطلب کرتی ہے۔صوبائی حکومت کو بھی عوام کے سامنے جواب دیناہے کہ وہ ان کیلیے کیا کر رہی ہے۔یہ ریمارکس فاضل چیف جسٹس نے گزشتہ روزفیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کیخلاف دائررٹ کی سماعت کے دوران دیے۔



کیس کی سماعت شروع ہوئی تووزارت پانی وبجلی کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کوبتایاکہ مختلف کمپنیوںنے فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کیخلاف پشاورہائیکورٹ میں جو درخواستیں دائرکی ہیں وہ 9دسمبر2011 کے نیپرا کے ان احکام کیخلاف ہیں جس میں فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کیخلاف خیبرپختونخواکے کارخانہ داروں کی جانب سے دائر درخواستوں کو خارج کرکے فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کو درست قرار دیا گیا تھا تاہم پشاور ہائیکورٹ نے بعدازاں قیمتوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کے باعث ہونے والے اضافے کیخلاف حکم امتناع جاری کیاہے انھوںنے عدالت کوبتایاکہ جورٹ درخواستیںفائل کی گئی ہیںوہ غیرقانونی ہیںکیونکہ بجلی کی مین ٹرانسمیشن لائن وفاق کی ملکیت ہے اوراسی بنا انہیں قیمتوں میں اضافے کے تعین کااختیارحاصل ہے۔

انھوںنے عدالت کوبتایاکہ فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کوئی اضافی ٹیکس نہیںبلکہ یہ ایک اخراجاتی عمل کاحصہ ہے ۔دوسری جانب کمپنیوںکے وکیل شمائل احمدبٹ نے عدالت کوبتایاکہ اگرفیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج اضافی ٹیکس نہیںتواسے فنانس ایکٹ کے تحت کیوںلگایاگیابدقسمتی سے پن بجلی خیبرپختونخوا میںپیداہورہی ہے مگراس کافائدہ عوام کونہیںمل رہا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کوبتایاکہ صوبائی حکومت کا موقف ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج صوبہ خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے کیونکہ ایک جانب امن وامان کامسئلہ ہے دوسری جانب بجلی کی قیمتوںسے عوام نالاں ہے لہذافیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کی وصولی غیرقانونی قراردیکرختم کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں