نوازشریف کی شوگر ملز نے بجلی کے بل میں کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ وصولی چیلنج کردی

لیسکو کی جانب سے اضافی بلوں کی وصولی آئین کے آرٹیکل 2اے، 4، 5، 6، 9، 14، 15، 18 اور 25 کی خلاف ورزی ہے، موقف

کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ بقایاجات کی وصولی کو غیر قانونی قرار دی جائے، موقف فوٹو: فائل

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی چوہدری شوگر ملز نے بجلی کے بلوں میں کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ بقایاجات کی وصولی ہائی کورٹ میں چیلنج کردی۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خاندان کی ملکیت چوہدری شوگر ملز کے وکلا نے بجلی کے بل میں کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ سرچارج بقایا جات کی وصولی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے، درخواست چوہدری شوگر ملز کے ٹیکسٹائل ڈویژن کے شہباز حیدر کی جانب سے دائر کی گئی ہے اور اس میں وزارت پانی و بجلی، کامرس، واپڈا اور لیسکو کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کا موقف ہے کہ چوہدری شوگر ملز کی پیداوار کا انحصار بجلی پر ہے، بجلی کا بل بڑھنے سے پیداواری اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں، لیسکو نے بجلی کے بلوں میں کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بقایاجات بھی وصول کرنا شروع کر دیئے ہیں، اضافی بلوں کی وصولی آئین کے آرٹیکل 2اے، 4، 5، 6، 9، 14، 15، 18 اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔ بجلی بلوں میں کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ بقایاجات کی وصولی کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔
Load Next Story