شوق نہیں کہ عہدے سے چمٹا رہوں اور کرکٹ کا ستیاناس ہوجائے مصباح الحق
میرے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ دنوں میں ٹیم ناقابل شکست بن جائے، مصباح الحق
قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ مجھے کوئی شوق نہیں کہ عہدے سے چمٹا رہوں اور پاکستان کی کرکٹ کا ستیاناس ہو جائے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں ایسا تاثر بنا ہے کہ شاید قومی ٹیم کے سارے فیصلے میرے اکیلے کے ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں، کرکٹ بورڈ میں 6 سلیکٹرز ہیں،جن کے مشورے سے ٹیم سلیکٹ ہوئی۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ 10 سال کے بعد پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی خوش آئند ہے، ہم ٹیم میں بہت زیادہ تبدیلی نہیں چاہتے اور ٹیم میں وہ تبدیلیاں کی ہیں جنہیں ضروری سمجھا،سمیع اسلم بھی اچھا کھیل رہا ہے، عمران بٹ کے بارے میں بھی سوچا ہے، ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل چاہتے ہیں جب کہ فواد عالم پچھلے کئی سالوں سے پرفارم کر رہا ہے، امید ہے کھلاڑی عمدہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہیں گے۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ایمانداری میرے لئے شرط اول ہے ، بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں ، نوجوانوں کی ٹیم بناتے بناتے وقت درکار ہے، میرے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ دنوں میں ٹیم ناقابل شکست بن جائے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کو ٹھیک کرنے آیا ہوں ، نہ کرسکا تو خود چھوڑ جاؤں گا، مجھے عہدے سے چمٹے رہنے کا شوق نہیں کہ میں عہدے سے چمٹا رہوں اور پاکستان کرکٹ کا ستیاناس ہوجائے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں ایسا تاثر بنا ہے کہ شاید قومی ٹیم کے سارے فیصلے میرے اکیلے کے ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں، کرکٹ بورڈ میں 6 سلیکٹرز ہیں،جن کے مشورے سے ٹیم سلیکٹ ہوئی۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ 10 سال کے بعد پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی خوش آئند ہے، ہم ٹیم میں بہت زیادہ تبدیلی نہیں چاہتے اور ٹیم میں وہ تبدیلیاں کی ہیں جنہیں ضروری سمجھا،سمیع اسلم بھی اچھا کھیل رہا ہے، عمران بٹ کے بارے میں بھی سوچا ہے، ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل چاہتے ہیں جب کہ فواد عالم پچھلے کئی سالوں سے پرفارم کر رہا ہے، امید ہے کھلاڑی عمدہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہیں گے۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ایمانداری میرے لئے شرط اول ہے ، بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں ، نوجوانوں کی ٹیم بناتے بناتے وقت درکار ہے، میرے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ دنوں میں ٹیم ناقابل شکست بن جائے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کو ٹھیک کرنے آیا ہوں ، نہ کرسکا تو خود چھوڑ جاؤں گا، مجھے عہدے سے چمٹے رہنے کا شوق نہیں کہ میں عہدے سے چمٹا رہوں اور پاکستان کرکٹ کا ستیاناس ہوجائے۔