عالمی رہنماؤں کے ارادوں سے باخبر رہنے کیلئے ان کی جاسوسی کرتےہیں امریکا کا اعتراف

غیر ملکی اتحادی بھی امریکی حکام اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جاسوسی کرتے ہیں، ایسا کرنا معمول کی بات ہے، جیمز کلیپر


ویب ڈیسک October 30, 2013
غیر ملکی رہنماؤں کے ارادوں سے واقفیت بنیادی مقاصد میں سے ہے، ہم یہ معلومات جمع کرکے ان کا تجزیہ کرتے ہیں، جیمز کلیپر فوٹو؛فائل

اسے کہتے ہیں چوری اور پھر سینہ زوری! امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے سربراہ جیمز کلیپر نے اعتراف کیا ہے کہ عالمی رہنماؤں کے ارادوں سے باخبر رہنے کے لئے ان کی جاسوسی کرتے ہیں اور اس طرح کی کارروائیاں امریکا کے قومی جاسوسی پروگرام کے بنیادی مقاصد میں شامل ہیں۔

امریکی ایوانِ نمائندگان کے پینل کے سامنے بیان دیتے ہوئے نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جیمز کلیپر کا کہنا تھا کہ اس قسم کے اقدامات امریکی انٹیلی جنس کے اہم ترین قواعد میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غیر ملکی رہنماؤں کے ارادوں سے واقفیت بنیادی مقاصد میں سے ہے۔ ہم یہ معلومات جمع کرکے ان کا تجزیہ کرتے ہیں۔ جیمز کلیپر کا کہنا تھا کہ غیر ملکی اتحادی بھی امریکی حکام اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جاسوسی کرتے ہیں اور ایسا کرنا معمول کی بات ہے تاہم انہوں نے یہ تسلیم کیا کہ کسی اور ملک کے پاس اتنے پڑے پیمانے پر جاسوسی کی نگرانی کا نظام نہیں جتنا امریکا کے پاس ہے۔ امریکا کے نگرانی کے پروگرام کے بارے میں انکشافات اس پروگرام کے لئے نقصان دہ ہیں۔

واضح رہے کہ نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جیمز کلیپر نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب امریکا کی جانب سے دوست ممالک کے سربراہان اور عوام کی جاسوسی کی خبریں گرم ہیں اور امریکا سے اس پر وضاحتیں مانگی جا رہی ہیں۔ امریکا پر الزام ہے کہ اس نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور فرانسیسی صدر فرانکوئس اولاندے سمیت 35 عالمی سربراہان کی فون کالز کی جاسوسی کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں