ایمنسٹی اسکیم سے متعلق 17 ہزار کیس جلد حل کرائے جائیں گے وفاقی ٹیکس محتسب

بدعنوانیوں میں ملوث ایف بی آر افسران و حکام کیخلاف کارروائی سے متعلق دیے گئے احکام پر عملدرآمد ہوگا

پاکستان ٹیکس بار کے وفد سے ملاقات میں وفاقی ٹیکس محتسب نے تمام شکا یات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی، جنرل سیکریٹری اے پی ٹی اے۔ فوٹو: فائل

وفاقی ٹیکس محتسب مشتاق سکھیرا نے یقین دہانی کروائی ہے کہ چالان جمع کروانے کے باوجود ڈکلیئریشن جمع کرانے سے محروم رہ جانے والے ایمنسٹی اسکیم سے متعلق 17ہزار کیسوں کو جلد حل کروایا جا ئے گا اورایف ٹی او کے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنا یا جا ئے گا۔

پاکستان ٹیکس بار کے وفد سے ملاقات میں یہ بھی طے پایا ہے کہ پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن ایف بی آرکی طرف سے آئی آر آئی ایس سمیت دیگر معاملات میں خلاف قانون اٹھائے جانے والے اقدامات کی نشاندہی کرے گی اورایف بی آر کے ایسے اقدامات کی نشاندہی کرے گی جن کا ٹیکس قوانین میں وجود نہیں ہوتا، وفاقی ٹیکس محتسب ان شکایات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروائے گا اور کوئی ایسا کام نہیں ہونے دے گا جس کا قانون میں وجود نہ ہو جبکہ پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے وفاقی ٹیکس محتسب سے ایمنسٹی اسکیم کے تحت ٹیکس واجبات کے چالان جمع کروانے کے باوجود ایمنسٹی اسکیم کے تحت ڈکلیئریشن جمع نہ کرا پانے والے 17ہزار سے زائد لوگوں کو ٹیکس ائیر 2019 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے میں گوشوارے میں اثاثے ظاہر کرنے کی اجازت دینے کے معاملے میں ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان ٹیکس بار نے ایف بی آر کے ریٹائرڈ افسران کی وفاقی ٹیکس محتسب میں بھرتیوں وتعیناتیوں پر بھی تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

اس ضمن میں '' ایکسپریس '' سے گفتگو کرتے ہوئے آل پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹر ی فرحان شہزاد نے بتایا کہ پا کستان ٹیکس بار کے سینئر نا ئب صدر قاری حبیب الرحمن زبیر ی کی قیا دت میں پا کستا ن اور لاہو ر ٹیکس با ر کے عہدیداران نے وفاقی ٹیکس محتسب مشتاق احمد سکھیرا سے ملاقات کی۔

اس موقع پر انچارج وفا قی ٹیکس محتسب ایڈوائزر میاں منور غفور بھی موجود تھے جبکہ وفاقی ٹیکس محتسب سے ملاقات کرنے والے وفد میں پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے نا ئب صدر سہیل اختر ،جنرل سیکریٹر ی فرحان شہزاد ،سیکرٹری اطلاعات شہباز صدیق ،لا ہورٹیکس با ر کے صدر خرم شہبا ز بٹ ،نا ئب صدر عاشق علی رانا اورجنرل سیکریٹر ی ثا قب منیر رانا سمیت دیگر عہدیدار شامل تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں پا کستان ٹیکس بار کے سینئر نا ئب صدر قاری حبیب الرحمن زبیر ی کی قیا دت میں پا کستا ن اور لاہو ر ٹیکس بار کے وفد نے وفاقی ٹیکس محتسب سے 5 اہم ایشوز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور وفاقی ٹیکس محتسب کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کی جانب سے وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کیاجارہا، ایف بی آر ایف ٹی او کے فیصلوں کو اہمیت ہی نہیں دیتا، اس کے علاوہ ایف بی آر کے جن افسران کا بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں میں ملوث ہونا ثابت ہوچکا ہے اوروفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے انکے خلاف کاروائی کے احکام بھی جاری کیے جاچکے ہیں ایف بی آر ان افسران و اہلکاروں کے خلاف کاروائی نہیں کررہا۔


ایک سوال کے جواب میں فرحان شہزاد نے بتایا کہ وفاقی ٹیکس محتسب کو بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے آئی آر آئی ایس سمیت ٹیکس سے متعلق معاملات میں بہت سی اچانک تبدیلیاں کردی جاتی ہیں جن کا قانون میں وجود ہی نہیں ہوتا۔

فرحان شہزاد نے بتایا کہ اس معاملے پر وفاقی ٹیکس محتسب اور ٹیکس بار کے درمیان اتفاق ہوا ہے کہ پاکستان ٹیکس بار کی جانب سے ایف بی آر کے ایسے اقدامات کی نشاندہی کی جائے گی اور ان کے بارے میں وفاقی ٹیکس محتسب کو شکایت پر مبنی درخواست جمع کروائی جائے گی جس میں خلاف قانون اقدام کی نشاندہی ہوگی۔ اس درخواست پر وفاقی ٹیکس محتسب کاروائی کرے گا اور اسے مل کر حل کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وفاقی ٹیکس محتسب سے ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں کی درخواستوں پر بروقت کاروائی نہ کرنے اور شکایات بروقت نہ نمٹانے کی بھی شکایت کی گئی ہے اور اس معاملے پر بھی وفاقی ٹیکس محتسب نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے اور کہا ہے کہ 2 ماہ کے اندر اندر ٹیکس بار کے تحفظات دور کیے جائیں گے جس کیلیے وفاقی ٹیکس محتسب نے ایڈوائزرز کو ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی ٹیکس محتسب کے ساتھ ملا قات میں ایف بی آر افسران اور چالان جمع کروانے کے باوجود ڈکلیئریشن جمع کروانے سے محروم رہنے والے 17ہزار ایمنسٹی اسکیم والے کیسوں پر ازخود نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشتاق سکھیرا نے یقین دہانی کروائی ہے کہ قا نو ن کی عملداری کیلیے ہر سطح پر جا ئیں گے۔

وفاقی ٹیکس محتسب کو آگاہ کیا گیا کہ افسران کے عدم تعاون کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار خصو صاً چینی کمپنیاں ایف بی آر سے نالاں ہو کر واپس جارہی ہیں۔ سابق وفاقی ٹیکس محتسب شعیب سڈل کی طرح ازخود نوٹس لے کر ایف بی آر کے محکمے کی من ما نیوں کو ختم کیا جا ئے،ایف ٹی او کی کھو ئی ہو ئی سا کھ کو بحال کیا جائے اور اس کے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنا یا جا ئے۔

وفاقی ٹیکس محتسب مشتا ق احمد سکھیرا نے ٹیکس بار کے عہدیداران کو یقین دلایا کہ وہ ایف ٹی او کی تا ریخ میں پہلی بار متعددکیسوں میں ازخود نوٹس پرلے چکے ہیں اور اب بھی پاکستان ٹیکس بار اور لاہور ٹیکس بار کی شکا یات کو دور کر نے اور احکامات پر عملدرآمد کیلیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔

 
Load Next Story