حكومت سزائے موت کوعمر قيد ميں تبديل كرنے کی تجویز پرغور نہيں كررہی چوہدری نثار

2002 سے اب تک 13 ہزار 223 افراد کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے جن میں سے 501 کی سزاؤں پر عملدرآمد ہوچکا، وفاقی وزیرداخلہ


Numainda Express/APP October 30, 2013
2002 سے اب تک دہشت گردی كے واقعات ميں 12 ہزار 404 افراد جاں بحق اور 26 ہزار سے زائد زخمی ہوئے، چوہدری نثارعلی فوٹو: فائل

وفاقی وزير داخلہ چوہدری نثار علی خان نے كہا ہے كہ حكومت سزائے موت كے قيديوں كی سزا عمر قيد ميں تبديل كرنے كی كسی تجويز پر غور نہيں كر رہی۔

سینیٹ ميں وقفہ سوالات كے دوران سينيٹر كريم احمد خواجہ كے سوال كے جواب ميں وفاقی وزير داخلہ چوہدری نثار علی خان نے كہا كہ سال 2002 سے اب تک 13 ہزار 223 افراد کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے جن میں سے 501 کی سزاؤں پر عملدرآمد ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ كوئٹہ ميں 499، گلگت ميں 2، پشاور ميں 1301، لاہور ميں 10 ہزار 910 اوركراچی ميں541 قيديوں كو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ چوہدری نثارعلی کا کہنا تھا کہ موجودہ حكومت سزائے موت كے قيديوں كی سزا عمر قيد ميں تبديل كرنے كی كسی تجويز پر غور نہيں كر رہی اور نہ ہی ہمارے دور ميں ايسا ہوگا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سال 2002 سے اب تک دہشت گردی كے واقعات ميں 12 ہزار 404 افراد جاں بحق اور 26 ہزار سے زائد زخمی ہوئے، لاپتا افراد كے معاملے پر ٹاسک فورس قائم كردی گئی ہے اور اس كی رپورٹ جلد ايوان ميں پيش كردی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد كے معاملے پر قومی پاليسی تشکیل دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں