امریکا اور ایران کے درمیان سوئٹزرلینڈ میں قیدیوں کا تبادلہ
قیدیوں کے تبادلے میں ایران سے چینی نژاد امریکی اسکالر اور امریکا سے ایرانی سائنس دان کی رہائی ممکن ہوسکی
امریکا اور ایران کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے نتیجے میں قیدیوں کے تبادلے میں امریکی اسکالر زیو وانگ اور ایرانی سائنس دان مسعود سلیمانی کو رہائی مل گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میں انتہائی سخت حریف ممالک امریکا اور ایران کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ ہوا ہے، ایران نے چینی نژاد امریکی اسکالر زیووانگ کو رہا کر دیا اور جواباً امریکا نے بھی زیر حراست ایرانی سائنس دان مسعود سلیمانی کو ایرانی حکام کے حوالے کردیا۔
چینی نژاد امریکی اسکالر زیو وانگ کو اگست 2016 کو غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ تعاون کے الزام میں ایرانی پولیس نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ امریکا واپس آنے کی تیاری کر رہے تھے، زیو وانگ پر امریکا اور برطانیہ کیلیے انتہائی خفیہ مضامین جمع کرنے کا الزام تھا جس پر انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ایران کے سائنس دان مسعود سلیمانی کو اکتوبر 2018 میں شکاگو ایئرپورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ سائنس دان پر پابندی کے باوجود ممنوعہ حیاتاتی مواد ایران لے جانے کا الزام تھا، یہ عمل امریکا کی ایران پر تجارتی پابندیوں کی خلاف ورزی تھی۔
ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے قیدیوں کے تبادلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس عمل پر خوشی کا اظہار کیا ہے جب کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں انتہائی مناسب مذاکرات پر ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے درمیان ڈیل ممکن ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کے گزشتہ برس عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار ہوکر ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب دونوں ممالک کے درمیان کسی ایک نکتے پر اتفاق ہوا ہو۔ قیدیوں کا یہ تبادلہ شدید تناؤ کے دور میں غیر متوقع اور حیران کن بھی ہے جس کے دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میں انتہائی سخت حریف ممالک امریکا اور ایران کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ ہوا ہے، ایران نے چینی نژاد امریکی اسکالر زیووانگ کو رہا کر دیا اور جواباً امریکا نے بھی زیر حراست ایرانی سائنس دان مسعود سلیمانی کو ایرانی حکام کے حوالے کردیا۔
چینی نژاد امریکی اسکالر زیو وانگ کو اگست 2016 کو غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ تعاون کے الزام میں ایرانی پولیس نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ امریکا واپس آنے کی تیاری کر رہے تھے، زیو وانگ پر امریکا اور برطانیہ کیلیے انتہائی خفیہ مضامین جمع کرنے کا الزام تھا جس پر انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ایران کے سائنس دان مسعود سلیمانی کو اکتوبر 2018 میں شکاگو ایئرپورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ سائنس دان پر پابندی کے باوجود ممنوعہ حیاتاتی مواد ایران لے جانے کا الزام تھا، یہ عمل امریکا کی ایران پر تجارتی پابندیوں کی خلاف ورزی تھی۔
ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے قیدیوں کے تبادلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس عمل پر خوشی کا اظہار کیا ہے جب کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں انتہائی مناسب مذاکرات پر ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے درمیان ڈیل ممکن ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کے گزشتہ برس عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار ہوکر ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب دونوں ممالک کے درمیان کسی ایک نکتے پر اتفاق ہوا ہو۔ قیدیوں کا یہ تبادلہ شدید تناؤ کے دور میں غیر متوقع اور حیران کن بھی ہے جس کے دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔