پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ختم کرنے پر غور کر رہے ہیں ایرانی وزیر تیل
ایران کیساتھ گیس پائپ لائن منصوبے پرعملدرآمد سےپاکستان پرپابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں، شاہد خاقان عباسی
KARACHI:
ایران کے وزیر تیل بائیجان نامدار زنگانے نے کہا ہے کہ ایران پاکستان کے ساتھ اربوں روپے مالیت کا گیس پائپ لائن منصوبہ ختم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
ایران کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر تیل نے تہران میں منعقدہ گیس فورم میں بیان دیا کہ پاکستان کو گیس سپلائی کرنے کے منصوبے کو معطل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا، ایرانی وزیر کا بیان پاکستان کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے اس بیان کا رد عمل ہو سکتا ہے جو انہوں نے 2 روز قبل دیا تھا، پاکستانی وزیر پیٹرولیم نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد سے پاکستان پر بین القوامی سطح پر پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ ایران اپنی حدود کی 900 کلو میٹر لمبی پائپ لائن مکمل کر چکا ہے جب کہ پاکستان میں فنڈز کی کمی کے باعث پائپ لائن پر کوئی کام نہیں ہو سکا، دوسری جانب ایران پاکستان کو 780 کلو میٹر طویل پائپ لائن کی تعمیر کے لئے قرضہ دینے کی بھی پیشکش کر چکا ہے۔
ایران کے وزیر تیل بائیجان نامدار زنگانے نے کہا ہے کہ ایران پاکستان کے ساتھ اربوں روپے مالیت کا گیس پائپ لائن منصوبہ ختم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
ایران کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر تیل نے تہران میں منعقدہ گیس فورم میں بیان دیا کہ پاکستان کو گیس سپلائی کرنے کے منصوبے کو معطل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا، ایرانی وزیر کا بیان پاکستان کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے اس بیان کا رد عمل ہو سکتا ہے جو انہوں نے 2 روز قبل دیا تھا، پاکستانی وزیر پیٹرولیم نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد سے پاکستان پر بین القوامی سطح پر پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ ایران اپنی حدود کی 900 کلو میٹر لمبی پائپ لائن مکمل کر چکا ہے جب کہ پاکستان میں فنڈز کی کمی کے باعث پائپ لائن پر کوئی کام نہیں ہو سکا، دوسری جانب ایران پاکستان کو 780 کلو میٹر طویل پائپ لائن کی تعمیر کے لئے قرضہ دینے کی بھی پیشکش کر چکا ہے۔