عراق میں مقتدا الصدر کے گھر پر راکٹ حملہ

مقتدیٰ الصدر عراق میں حکومت مخالف پُرتشدد مظاہروں کی مکمل حمایت بھی کر رہے ہیں

حملے کے وقت مقتدا الصدر گھر میں موجود نہیں تھے، فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
عراق میں حکومت مخالف مظاہرین پر مسلح حملے میں 25 مظاہرین کی ہلاکت کے فوری بعد مقبول سیاسی رہنما مقتدا الصدر کے گھر پر ڈرون کے ذریعے راکٹ حملہ کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق میں حالیہ انتخابات میں غیر متوقع طور پر کامیاب ہونے والے سیاسی جماعتوں کے اتحاد 'سائرون' کے روحانی پیشوا مقتدا الصدر کے گھر پر راکٹ حملہ کیا گیا ہے، حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ مکان کے کچھ حصے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

حملے کے وقت صدرسٹ موومنٹ کے سربراہ مقتدا الصدر مظاہروں میں شرکت کی وجہ سے گھر میں موجود تھے، مقتدا الصدر کے گھر پر راکٹ حملہ خیلانی اسکوائر پر جمع سیکڑوں مظاہرین پر نامعلوم مسلح افراد کی اندھا دھند فائرنگ کے واقعے کے بعد ہوا جس میں 25 افراد ہلاک اور 180 زخمی ہوگئے تھے۔


یہ خبر پڑھیں: عراق میں حکومت مخالف مظاہرین پر مسلح شخص کی فائرنگ، 25 افراد ہلاک اور 180 زخمی

واضح رہے کہ تین ماہ سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں 500 سے زائد افراد ہلاک اور 1500 سے زائد زخمی ہوئے جس پر آیت اللہ سیستانی کی جانب سے نئی حکومت سازی کے اعلان کے بعد عراقی وزیراعظم عبد المہدی نے اپنا استعفیٰ دے دیا تھا جسے پارلیمان نے منظور کرلیا تھا۔

 

 
Load Next Story