البم ’’آرزو‘‘ خوبصورت گانوں کا گلدستہ ہے

"آرزو" البم سال رواں میں پاکستان کا پہلا میوزک البم ہوگا

گلوکارہ صومیہ خاں نے ایکسپریس کو دئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ ان کا آڈیو ویڈیو البم ’’آرزو‘‘ بھارت اورانگلینڈ سے بیک وقت ریلیز کیا جارہا ہے۔فوٹو: فائل

کامیابی کے لئے انتھک محنت کے ساتھ راہ میں حائل ہونیوالی رکاوٹوں کو بھی عبور کرنا پڑتا ہے۔

اسی لئے زندگی کے ہر شعبہ میں بیسیوں قسمت آزمائی کے لئے میدان میں اترتے ہیں 'مگر ان میں سے وہی اپنی منزل تک پہنچتا ہے 'جو باصلاحیت ہونے کے ساتھ اس فارمولے پر پورا اترتا ہو... گلوکاری ایک ایسا شعبہ ہے جس کے لئے محنت ' ریاضیت کے ساتھ قسمت کا بھی بہت عمل دخل ہوتا ہے۔

پچھلے کچھ عرصہ سے موسیقی کے میدان میں ایک نام صومیہ خاں کا بھی سامنے آیا ہے ' جنہوں نے منفرد انداز گائیکی سے اپنی پہچان بنا لی ہے۔ ''ایکسپریس'' کو ایک انٹرویو میں صومیہ خاں نے بتایا کہ ویسے تو اکثر لوگ یہی کہتے ہیں کہ مجھے بچپن سے شوق تھا لیکن یہ حقیقت ہے کہ چھ سے سات سال کی عمر میں ہی میوزک سے لگائو تھا ' ہر وقت کوئی نہ کوئی گانا گنگنایا کرتی ۔ اس پر میری والدہ مجھے منع کرتی کہ ایسے فضول کاموں میں وقت ضائع کرنے کی بجائے مجھے تعلیم پر توجہ دینی چاہیے۔

میں یہ باتیں ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیتی اوراپنی دھن میں لگی رہتی۔ جب اسکول جانے لگی تو مجھے وہاں پر ملی ترانے اور نعتیں پڑھنے کا موقع ملا ' جس پر اساتذہ اور دوستوں کی طرف سے ملنے والی حوصلہ افزائی نے میرا ارادہ اور بھی پختہ کردیا۔ اسکول اورکالج کے علاوہ بھی مجھے جہاں کہیں موقع ملتا اپنے شوق پورا کرتی رہی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد گلوکاری میں اپنا کیرئیر بنانے کا فیصلہ کرلیا ۔

سب سے پہلے مجھے الحمراء میں پرفارم کیا ' جہاں میں کچھ نروس تھی 'لیکن میری پرفارمنس کو بے حد سراہا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں صومیہ خاں نے بتایا کہ حال ہی میں 'میں نے آڈیو ویڈیو البم ''آرزو'' تیار کیا ہے جو بھارت اورانگلینڈ سے بیک وقت ریلیز کیا جارہا ہے جو کہ سال رواں میں پاکستان کا پہلا میوزک البم ہوگا۔ اس البم کے لانچنگ شو میں ملک کے نامور فنکار شرکت کرینگے۔ میرے البم کا میوزک ساحر علی بگا نے کمپوز کیا ہے جبکہ اس کے دوویڈیوز تیار کرلئے گئے ہیں ۔


جن میں معمر رانا 'سہیل سمیر اور زاریہ صلاح الدین نے پرفارم کیا ہے۔ میرے البم ''آرزو'' کے گیتوں کی میلوڈی کو بالی وڈ کے میوزک سے تشبیہہ دی جا رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں صومیہ خاں نے بتایا کہ مجھے اپنے پہلے البم ''آرزو'' سے بہت سی توقعات ہیںاور مجھے یقین ہے کہ میرے اس البم سے میوزک انڈسٹری کی رونقیں لوٹ آئینگی اور آرزو تپتے ہوئے صحرا میں ٹھنڈے پانی کا چشمہ ثابت ہوگا۔

اس البم میں فوک 'راک اور پاپ سمیت ہر مزاج کا گانا شامل کیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ میں جلد ہی نئی ویڈیو کی شوٹنگ شروع کرنے والی ہوں 'جس میں نامور ماڈلز کام کریں گے ۔ آج کے دور میں ویڈیو کی لاگت میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ اچھے گانے کی ویڈیو اچھی نہ بنے تو ساری محنت رائیگاں ہوجاتی ہے۔ پہلے لوگ صرف گانا سنتے مگر اب وہ دیکھتے بھی ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں صومیہ خاں نے کہا کہ پاکستان کا میوزک کافی عرصہ سے انحطاط کا شکار ہے جو انتہائی افسوسناک بات ہے۔ میری خواہش ہے کہ میں زیادہ سے زیادہ پلے بیک سنگنگ کروں۔ صومیہ خان نے مزید بتایا کہ ملکہ ترنم نورجہاں اور لتامنگیشکر میری روحانی استاد ہیں۔ ان کے گانے سن کر بہت کچھ سیکھا اور سیکھ رہی ہوں۔ اچھا میوزک فلمی صنعت کی بحالی میں اہم کردار ادا کرسکتاہے۔

ماضی میں ہماری فلموں کی کامیابی میں میوزک کا اہم کردار رہا ہے۔ اس دور کے گانے آج بھی مقبول ہیں 'لیکن اب تو نہ ہمارا میوزک اور نہ ہی فلم انڈسٹری رہی ہے۔جس کی ذمے داری حکومت کے ساتھ ان لوگوں پر بھی عائد ہوتی ہے جنہوں نے نان پروفیشنل انداز کے ذریعے اسے برباد کیا ہے۔بھارتی فلموں میں پاکستانی گلوکاروں کے گانوں کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس سے پاکستانی میوزک انڈسٹری اور سنگرز کو بین الاقوامی سطح پر شہرت اور مقبولیت میں اضافہ ہوا ہوا تو وہیں بالی وڈ کے سنگرز کا ہمارے سنگرز نے سحر بھی توڑ ا ہے۔

یہ کامیابی بالی وڈ انڈسٹری میں اینٹی پاکستان لابی کو کسی طرح سے بھی برداشت نہیں ہورہا۔سیف علی خان اور دیپکا پڈوکون کی حال ہی میں سپرہٹ ہونیوالی فلم ''کاک ٹیل'' کی کامیابی میں پاکستانی گلوکاروں کا سوفیصد ہاتھ ہے 'کیونکہ اس میں پانچ مقبول گانے پاکستانی سنگرز کی آواز میں شامل ہیں۔میں سمجھتی ہوں کہ اس طرح کے اقدامات سے مستقبل میں ہماری موسیقی کو فروغ ملے گا۔
Load Next Story