مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ حکومت کو 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم

درخواست زیرالتوا رکھ کر حکومت پر دباوَ نہیں ڈالنا چاہتے، معاملہ زیر التوا رکھنے کی استدعا پر عدالت کے ریمارکس


ویب ڈیسک December 09, 2019
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ سماعت کرے گا . فوٹو : فائل

WASHINGTON DC: ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت مریم نواز کے وکیل نے موقف اپنایا کہ مریم نواز پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کا الزام لگا کر نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا لیکن مریم نواز کا موقف نہیں سنا گیا، جو کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ آرڈیننس کی خلاف ورزی کی ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس کہ آرڈیننس کے سیکشن 3 کے تحت آپ وفاقی حکومت کے سامنے ریویو فائل کر سکتے ہیں جس پر وکیل نے کہا کہ مریم نواز نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے حکومت کو کوئی درخواست نہیں دی،مریم نواز کو سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا لہذا عدالت سے بہتر ہمارے پاس کوئی فورم نہیں۔لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کا نام بھی ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت حکومت کو درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے۔

لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست نمٹاتے ہوئے حکم دیا کہ کابینہ کی ریویو کمیٹی 7 روز میں اس پر فیصلہ کرے۔

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کا پاسپورٹ واپس لینے کی درخواست پر 16 دسمبر کے لئے نوٹس جاری کردیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں