سندھ ریزرو پولیس میں 500 سے زائد اہلکار کئی برس سے ترقی کے منتظر

مستقل ڈی آئی جی تعینات نہیں کیا جارہاہے،سوائے ایس آرپی کے سندھ پولیس کی تمام رینجوں میں ترقیاں جاری ہیں


Raheel Salman October 31, 2013
ہیڈکانسٹیبل، اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور انسپکٹر کی کئی پوسٹیں خالی ہیں، حق دیا جائے، اہلکاروں کا آئی جی سندھ سے مطالبہ۔ فوٹو: فائل

سندھ پولیس کے انتہائی اہم شعبے سندھ ریزرو پولیس (ایس آر پی) میں 500 سے زائد اہلکار کئی برس سے ترقی کے منتظر ہیں۔

شعبے میں کئی ماہ سے مستقل ڈی آئی جی بھی تعینات نہیں کیا جارہا ہے، بیشتر اہلکار ترقی کے سلسلے میں کورسز بھی کرچکے ، سندھ پولیس کی تمام رینجوں میں ترقیاں جاری ہیں لیکن ایس آر پی کو نظر انداز کیا جارہا ہے جس سے اہلکاروں میں بددلی پھیل رہی ہے ، ایس آر پی کے متاثرہ اہلکاروں نے آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری نوٹس لیتے ہوئے ترقی کے احکامات جاری کریں ، تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے انتہائی اہم شعبے سندھ ریزرو پولیس میں 500 سے زائد اہلکار کئی برس سے ترقی کے منتظر ہیں۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہیڈ کانسٹیبل ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور انسپکٹر کی کئی پوسٹیں خالی ہیں لیکن اس کے باوجود ایس آر پی میں ترقی کا عمل معطل ہے ، بیشتر اہلکاروں نے اگلے گریڈ میں ترقی کے لیے کورس بھی کرلیے جبکہ کئی امیدوار عمر کی حد کو بھی پہنچ گئے ہیں ، ایس آر پی میں کئی ماہ سے مستقل ڈی آئی جی بھی تعینات نہیں کیا جارہا جس کی وجہ سے ایس آر پی کے امور بھی متاثر ہورہے ہیں، اس وقت بھی ڈی آئی جی ریپڈ رسپانس فورس (آر آر ایف) کے ڈی آئی جی کو ڈی آئی جی ایس آر پی کا چارج دیا گیا ہے۔



کچھ عرصہ قبل ایک ڈی آئی جی کو تعینات کیا گیا جن کی ریٹائرمنٹ میں صرف 15 روز باقی تھے ، مذکورہ مدت کے دوران انھوں نے اپنے منظور نظر 3 اہلکاروں کو ترقی دی جس سے باقی اہلکاروں میں مزید بددلی پھیل گئی ، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ آخری مرتبہ شعبہ جاتی ترقیاتی کمیٹی(ڈی پی سی) دو برس قبل 2011 میں ہوئی تھی لیکن وہ بھی نامکمل رہی تھی کیونکہ اس وقت کے ڈی آئی جی نے انتہائی عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف منظور نظر افراد کو ترقی دے دی تھی۔

ذرائع نے کہا کہ سندھ پولیس کی تمام رینجز میں ترقیاں جاری ہیں لیکن ایس آر پی جیسے انتہائی اہم شعبے کو نظر انداز کیا جارہا ہے ، ایس آر پی کے افسران و اہلکار شہر کے بیشتر اہم مقامات کی سیکیورٹی سنبھالے ہوئے ہیں ، یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں کراچی بدامنی عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران ہی کراچی پولیس میں ترقیاں شروع ہوگئی تھیں لیکن اس کے باوجود ایس آر پی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، متاثرہ اہلکاروں نے آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ سے اپیل کی ہے کہ وہ سندھ ریزرو پولیس میں ترقیوں کے حوالے سے ابتر صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے انھیں ان کا حق دلانے میں اپنا ٹھوس کردار ادا کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں