تھرکول مائننگ مقامی آبادی نے نقل مکانی پالیسی مسترد کر دی

لاکھوں کی آبادی اور مال مویشیوں کی نقل مکانی کا ڈرافٹ حقائق کے منافی ہے، سماجی تنظیمیں


Nama Nigar October 31, 2013
لاکھوں کی آبادی اور مال مویشیوں کی نقل مکانی کا ڈرافٹ حقائق کے منافی ہے، سماجی تنظیمیں. فوٹو : فائل

ISLAMABAD: تھرپارکر کے عوام نے کول مائننگ کے دوران نقل مکانی سے متعلق مجوزہ پالیسی کو مسترد کر دیا۔ سماجی تنظیموں نے ڈائیلاگ فورم میں ''ری سیٹلمنٹ فریم ورک'' کو علاقائی حقائق کے برعکس قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق تھرپارکر میں موجود 9 ہزار مربع کلو میٹر رقبے سے کوئلہ نکالنے کے لیے پالیسی کے جائزے کے لیے تھرپارکر ہال مٹھی میں ڈائیلاگ فورم منعقد کیا گیا۔ فورم نے سندھ حکومت کی معاونت سے ایم ایم پاکستان کمپنی کی جانب سے تھرکول ایریا میں نقل مکانی سے متعلق بنائے گئے ری سیلٹمنٹ فریم ورک ڈرافٹ کا جائزہ لیا۔ سماجی رہنما علی اکبر راہموں نے کہا کہ تھرکول ایریا کے 7 لاکھ افراد اور 22 لاکھ مویشیوں کی نقل مکانی سے متعلق مجوزہ پالیسی ڈرافٹ حقائق کے برعکس ہے، ڈرافٹ میں ضرورت اور ایشوز کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے۔



نقل مکانی کا معاملہ زندگی موت کا مسئلہ ہے، کوئلے کی کھدائی کے دوران گیسز کے اخراج کی پالیسی واضح نہیں کی گئی، پرتاب شوانی، تیرتھ کمار، بھارومل، ساجن چارو، امام بخش سموں، اشوک سوٹھڑ کا کہنا تھا کہ تھرپارکر میں 80 فیصد لوگوں کا معاش لائیو اسٹاک سے وابستہ ہے۔ کول مائینگ کے دوران متاثرہ آبادی کے لیے جامع پلان ترتیب دینا ہوگا، ری سیٹلمنٹ کے متعلق تجویز کردہ فریم ورک ڈرافٹ ناکافی ہے، ہم حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نوٹس لے کر نقل مکانی کے متعلق تھرپارکر کی جغرافیائی حیثیت کے مطابق پالیسی ترتیب دی جائے اور تھرکول ایریا کی زمین لیز پر حاصل کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں