پاکستان بحریہ میں آج 48 واں ہنگور ڈے جوش و جذبے سے منایا گیا
ہنگور ڈے جنگ71میں آبدوز ہنگور کے عظیم کارنامے کی یاد میں منایا جاتا ہے
پاکستان بحریہ میں آج 48 واں ہنگور ڈے جوش و جذبے سے منایا گیا۔
پاک بحریہ کی جانب سے 48 ویں ہنگور ڈے کی مناسبت سے قوم کے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے آج پاکستان میری ٹائم میوزیم میں ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب کے مہمان خصوصی وائس ایڈمرل (ریٹائرڈ) احمد تسنیم تھے۔
1971 کی جنگ کے دوران پاکستان نیوی کی آبدوز ہنگور کی جانب سے بھارتی بحریہ کے فریگیٹ ککری کو غرقاب کرنے اور کرپان کو نا قابل تلافی نقصان پہنچانے کے عظیم معرکے کی یاد میں ہر سال 9 دسمبر کو پاک بحریہ میں ہنگور ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔
یہ عظیم معرکہ بھارت کے مغربی ساحل پر ڈاﺅ ہیڈ سے تقریبا 30 میل جنوب مشرق میں پیش آیا، آبدوز ہنگور ایک طویل عرصے کے لئے زیر آب رہی اور اپنے مشن کی تکمیل کے بعد 13 دسمبر 1971 کو واپس وطن لوٹی۔
جنگ عظیم دوم کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب کسی آبدوز نے جنگی بحری جہاز کو غرقاب کیا، آبدوز ہنگور کے عملے کی عظیم خدمات کے اعتراف میں انہیں 4 ستارہ جرات، 6 تمغہ جرات اور14 امتیازی اسناد عطا کی گئیں جو پاک بحریہ کے کسی بھی یونٹ کو دئیے جانے والے اعزازات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
ہنگور ڈے کی تقریب پاکستان میری ٹائم میوزیم کراچی میں سابقہ پاکستان نیوی سب میرین ہنگور کے سامنے منعقد کی گئی، آبدوز ہنگور کو ڈی کمیشننگ کے بعد عزم و ہمت اور فتح کی علامت کے طور پر میری ٹائم میوزیم میں رکھا گیا ہے۔
وائس ایڈمرل (ریٹائرڈ) احمد تسنیم کی تقریب میں آمد پر کمانڈر کراچی رئیر ایڈمرل زاہد الیاس نے ان کا استقبال کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے کہا کہ آبدوز ہنگور 1971 کی جنگ میں پاک بحریہ کا فخر بنی، اس آبدوز کے کارناموں سے نہ صرف بھارتی بحریہ کو شدید نقصان پہنچا بلکہ اس معرکے کی بدولت پاک بحریہ کو دشمن پر برتری بھی حاصل ہوگئی یہ آپریشن نہ صرف دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب تھا بلکہ اس کے بعد بھارتی جارحیت میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی۔
مہمان خصوصی نے مزید کہا کہ ککری کی تباہی صرف ایک جنگی جہاز کی تباہی نہیں تھی بلکہ اس کے باعث بھارتی بحریہ کا مورال اور اس کے کراچی کو نشانہ بنانے کے ناپاک عزائم دونوں خاک میں مل گئے، اس حملے نے بھارتی بحریہ کو 71 کی جنگ کا سب سے بڑا نقصان پہنچایا جس میں 18 افسر اور176 سیلرز ہلاک ہو گئے۔
وائس ایڈمرل(ریٹائرڈ) احمد تسنیم نے پاک بحریہ کی سب میرین غازی کو بھی بھرپور خراج تحسین پیش کیا، سب میرین غازی کو وشاکا پٹنم کے قریب تعینات کیا گیا تھا جس کے خوف سے بھارتی بحریہ اپنا ائیر کرافٹ کیرئیر آئی این ایس وکرانت کھلے سمندر میں اتارنے سے خوفزدہ رہی اور وہ عملی طور پر بھارتی بحریہ کے لئے پوری جنگ میں ناکارہ رہا۔
علاوہ ازیں ہنگور ڈے کے موقع پر پاک بحریہ نے ایک اسپیشل ڈاکیومینٹری اور پروموبھی جاری کیا جس میں آبدوز ہنگور کے کارنامے بیان کیے گئے، دن کی دیگر سر گرمیوں میں بحریہ کالج کے طلباء کی جانب سے ملی نغمے اور رنگا رنگ پروگرام اورمختلف ٹاک شوز شامل تھے۔
تقریب کے اختتام پر مہمانان گرامی نے سب میرین ہنگور کا بھی دورہ کیا اور اس عظیم معرکے کی یادوں کو تازہ کیا، سب میرین ہنگور کے غازیان اور پاک بحریہ کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسروں اور جوانوں کی ایک بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔
پاک بحریہ کی جانب سے 48 ویں ہنگور ڈے کی مناسبت سے قوم کے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے آج پاکستان میری ٹائم میوزیم میں ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب کے مہمان خصوصی وائس ایڈمرل (ریٹائرڈ) احمد تسنیم تھے۔
1971 کی جنگ کے دوران پاکستان نیوی کی آبدوز ہنگور کی جانب سے بھارتی بحریہ کے فریگیٹ ککری کو غرقاب کرنے اور کرپان کو نا قابل تلافی نقصان پہنچانے کے عظیم معرکے کی یاد میں ہر سال 9 دسمبر کو پاک بحریہ میں ہنگور ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔
یہ عظیم معرکہ بھارت کے مغربی ساحل پر ڈاﺅ ہیڈ سے تقریبا 30 میل جنوب مشرق میں پیش آیا، آبدوز ہنگور ایک طویل عرصے کے لئے زیر آب رہی اور اپنے مشن کی تکمیل کے بعد 13 دسمبر 1971 کو واپس وطن لوٹی۔
جنگ عظیم دوم کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب کسی آبدوز نے جنگی بحری جہاز کو غرقاب کیا، آبدوز ہنگور کے عملے کی عظیم خدمات کے اعتراف میں انہیں 4 ستارہ جرات، 6 تمغہ جرات اور14 امتیازی اسناد عطا کی گئیں جو پاک بحریہ کے کسی بھی یونٹ کو دئیے جانے والے اعزازات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
ہنگور ڈے کی تقریب پاکستان میری ٹائم میوزیم کراچی میں سابقہ پاکستان نیوی سب میرین ہنگور کے سامنے منعقد کی گئی، آبدوز ہنگور کو ڈی کمیشننگ کے بعد عزم و ہمت اور فتح کی علامت کے طور پر میری ٹائم میوزیم میں رکھا گیا ہے۔
وائس ایڈمرل (ریٹائرڈ) احمد تسنیم کی تقریب میں آمد پر کمانڈر کراچی رئیر ایڈمرل زاہد الیاس نے ان کا استقبال کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے کہا کہ آبدوز ہنگور 1971 کی جنگ میں پاک بحریہ کا فخر بنی، اس آبدوز کے کارناموں سے نہ صرف بھارتی بحریہ کو شدید نقصان پہنچا بلکہ اس معرکے کی بدولت پاک بحریہ کو دشمن پر برتری بھی حاصل ہوگئی یہ آپریشن نہ صرف دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب تھا بلکہ اس کے بعد بھارتی جارحیت میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی۔
مہمان خصوصی نے مزید کہا کہ ککری کی تباہی صرف ایک جنگی جہاز کی تباہی نہیں تھی بلکہ اس کے باعث بھارتی بحریہ کا مورال اور اس کے کراچی کو نشانہ بنانے کے ناپاک عزائم دونوں خاک میں مل گئے، اس حملے نے بھارتی بحریہ کو 71 کی جنگ کا سب سے بڑا نقصان پہنچایا جس میں 18 افسر اور176 سیلرز ہلاک ہو گئے۔
وائس ایڈمرل(ریٹائرڈ) احمد تسنیم نے پاک بحریہ کی سب میرین غازی کو بھی بھرپور خراج تحسین پیش کیا، سب میرین غازی کو وشاکا پٹنم کے قریب تعینات کیا گیا تھا جس کے خوف سے بھارتی بحریہ اپنا ائیر کرافٹ کیرئیر آئی این ایس وکرانت کھلے سمندر میں اتارنے سے خوفزدہ رہی اور وہ عملی طور پر بھارتی بحریہ کے لئے پوری جنگ میں ناکارہ رہا۔
علاوہ ازیں ہنگور ڈے کے موقع پر پاک بحریہ نے ایک اسپیشل ڈاکیومینٹری اور پروموبھی جاری کیا جس میں آبدوز ہنگور کے کارنامے بیان کیے گئے، دن کی دیگر سر گرمیوں میں بحریہ کالج کے طلباء کی جانب سے ملی نغمے اور رنگا رنگ پروگرام اورمختلف ٹاک شوز شامل تھے۔
تقریب کے اختتام پر مہمانان گرامی نے سب میرین ہنگور کا بھی دورہ کیا اور اس عظیم معرکے کی یادوں کو تازہ کیا، سب میرین ہنگور کے غازیان اور پاک بحریہ کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسروں اور جوانوں کی ایک بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔