تجارتی اور سرمایہ کاری اصلاحات کیلیے غیرملکی قرض لینے کی منظوری

وزارت منصوبہ بندی کا تحفظات کا اظہار، مقامی وسائل سے بھی وہ کام کیے جاسکتے ہیں

 52.2ارب روپے مالیت کے 3منصوبے قومی اقتصادی کونسل کوارسال کردیے گئے فوٹو: فائل

سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی ( سی ڈی ڈبلیو پی) نے تجارتی اور سرمایہ کاری اصلاحات کے لیے 25 کروڑ ڈالر ( 39 ارب روپے ) کا غیرملکی قرضہ حاصل کرنے کی منظوری دیدی۔

پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین جہانزیب خان کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں سی ڈی ڈبلیو پی نے وزارت تجارت کی پیش کردہ سمری منظور کرلی جس کے تحت ' پاکستان گوز گلوبل پروگرام' کے ذریعے ملک کی مسابقت کی صلاحیت بڑھانے کے لیے ورلڈ بینک سے 20 سے 25 کروڑ ڈالر قرض لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وزارت منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہ تجارتی اور سرمایہ کاری اصلاحات ملک پر غیرملکی قرض کے بوجھ میں اضافہ کیے بغیر بھی کی جاسکتی ہیں۔تاہم وزیراعظم جو ماضی میں قرضوں کے سخت خلاف رہے ہیں، یہ مشکل فیصلے کرنے پر مجبور ہیں کیوں کہ پچھلے 15 مہینوں میں ملک کی میکرواکناک صورتحال میں کوئی نمایاں بہتری دیکھنے میں نہیں آئی۔


دریں اثنا آج ( منگل کو) وفاقی کابینہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کی اراضی کو گروی رکھ کر 3 کھرب روپے قرض حاصل کرنے کی سمری پر غور کرے گی۔

علاوہ ازیں حکومت اجارہ سکوک کے اجرا سے بھی فنڈز حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔یہ فنڈز پاور سیکٹر کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پچھلے دور حکومت میں بھی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ، اور اسلام لاہور موٹروے کی اراضی رہن رکھنے کے عوض ملکی اور غیرملکی قرضے لیے گئے تھے۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے وزارت تجارت کی جانب سے پیش کی گئی سمری وزارت منصوبہ بندی کے تحفظات کے باوجود منظور کی جس کا موقف ہے کہ جن مقاصد کے لیے غیرملکی قرضہ لیا جائے گا وہ دستیاب ملکی وسائل سے بھی پورے کیے جاسکتے ہیں۔
Load Next Story