فن لینڈ کی ثنا میرین دنیا کی کم عمر ترین وزیراعظم

ٹرانسپورٹ کی وزیر کے طور پر انھوں نے اپنی راست گفتاری اور انتظامی صلاحیتوں سے اپنی منفرد حیثیت کو منوا لیا تھا۔


Editorial December 11, 2019
ٹرانسپورٹ کی وزیر کے طور پر انھوں نے اپنی راست گفتاری اور انتظامی صلاحیتوں سے اپنی منفرد حیثیت کو منوا لیا تھا۔ فوٹو : فائل

34 سالہ ثناء میرین Sanna Marin نے منگل کو فن لینڈ کی منتخب وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھا لیا اور دنیا بھر کی سب سے زیادہ کم عمر سربراہ مملکت بن گئیں۔ لیکن اس کا یہ ہر گز مطلب نہیں کہ انھیں سیاست کا کوئی تجربہ نہیں کیونکہ ٹرانسپورٹ کی وزیر کے طور پر انھوں نے اپنی راست گفتاری اور انتظامی صلاحیتوں سے اپنی منفرد حیثیت کو منوا لیا تھا۔

اس سے قبل انھوں نے پانچ سال تک اپنے ہوم ٹائون میں سٹی کونسل لیڈر کے طور پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ جہاں انھوں نے صرف 27 برس کی عمر میں 2012 میں یہ منصب سنبھالا تھا۔ فن لینڈ کی حکمرانی کے معاملات میں ثناء میرین کا عروج اس امکان کی نشاندہی کرتا ہے کہ اگلے سال وہ ملک کی سب سے بڑی پارٹی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ بھی بن جائیں گی۔ ثناء میرین نہ صرف فن لینڈ کی سب سے کم عمر وزیر اعظم بن گئیں بلکہ دنیا بھر میں حکومتی سربراہ کے طور پر وہ سب سے کم عمر ہیں۔

دوسری طرف یوکرائن کی وزیر اعظم اولیکسی ہونک ہروک کی عمر بھی 35 سال ہے۔ یعنی میرین سے صرف ایک سال زیادہ۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے اتوار کو سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم اینٹی رینی کی جگہ میرین کو متعین کیا۔ اینٹی رینی کو پوسٹل ہڑتال کی وجہ سے مستعفیٰ ہونا پڑا۔

میرین کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنی کم عمری کو کبھی اپنا ہتھیار نہیں بنایا۔ سوشل ڈیموکریٹس نے جون میں دائیں بازو کی امیگریشن کی مخالف فن پارٹی کو شکست دینے کے بعد اقتدار سنبھالا ہے۔ اگرچہ کامیابی بہت کم ووٹوں سے ہوئی۔ اس فتح کو مبصرین فن لینڈ کے آزاد خیال معاشرے کی کامیابی تصور کرتے ہیں۔

یہ پارٹی بھی سیاسی پناہ کے لیے آنے والوں کی تعداد کم سے کم کرنا چاہتی ہے۔ البتہ ماحولیات کے حوالے سے جدوجہد کرنے کا عزم رکھتی ہے۔ حالیہ سیاسی جائزے سے پتہ چلا ہے کہ میرین ایس ڈی پی کی سب سے مقبول لیڈر بن چکی ہیں، اسی لیے انھیں وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد کیا گیا۔

میرین کا کہنا ہے ان کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور وہ کبھی بھی آگے نہیں آ سکتی تھی اگر سیاسی پارٹیوں کی طرف سے حمایت نہ کی جاتی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فن لینڈ چونکہ ایک فلاحی مملکت ہے اس لیے انھیں سیاست میں اوپر آنے کا موقع مل سکا۔ میرین کو اس کی والدہ نے اپنی ایک سہیلی کی مدد سے پروان چڑھایا۔ وہ ملک کے تعلیمی نظام میں مزید اصلاح کرنا چاہتی ہے۔ میرین نے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ڈگری حاصل کی۔ میرین فن لینڈ کی تیسری خاتون وزیر اعظم بنی ہے۔یاد رہے کہ اس وقت نیوزی لینڈ، جرمنی،کروشیا'تائیوان 'برما اور بنگلہ دیش میں سربراہ حکومت خواتین ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں