پولیس ہیلپ لائن کیلئے پنجاب پولیس کی مدد لینے کا فیصلہ
پولیس ہیلپ لائن کوماڈل بناتے ہوئے سندھ اورخصوصی طور پرکراچی میں ون فائیوکواسی شکل میں ڈھالنے کیلیے اقدامات شروع
KARACHI:
سندھ پولیس بھی پنجاب پولیس کی عوامی خدمات کی معترف نکلی،سندھ میں پولیس ہیلپ لائن مددگار15 کو مزید بہتر بنانے کے لیے پنجاب پولیس کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اس سلسلے میں پنجاب پولیس میں تعینات ڈی آئی جی اکبر ناصر خان کو خصوصی طور پر کراچی مدعو کیا گیا اور انھوں نے آئی جی کلیم امام اورافسران سے ملاقاتیں کیں معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے لیے مزید کئی اجلاس منعقد کیے جائیں گے، اکبر ناصر اس وقت پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر ہیں،تفصیلات کے مطابق پنجاب میں بنائی گئی سیف سٹی اتھارٹی سے منسلک پولیس ہیلپ لائن کو ماڈل بناتے ہوئے سندھ اور خصوصی طور پر کراچی میں15 کو اسی شکل میں ڈھالنے کے لیے اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈی آئی جی اکبر ناصر خان کو خصوصی طور پر کراچی مدعو کیا گیا ڈی آئی جی اکبر ناصر پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے والے افسر ہیں جن کی محنت کی بدولت آج پنجاب کے 40 شہروں میں سیف سٹی پروجیکٹ نافذ ہو چکا ہے،ڈی آئی جی اکبر ناصر چند روز قبل کراچی پہنچے جہاں انھوں نے15 کو مزید بہتر بنانے کے سلسلے میں آئی جی کلیم امام ڈی آئی جی آپریشنز مقصود میمن ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن اور افسران کے ساتھ ملاقات کی۔
ملاقات میں کراچی میں پولیس مدددگار15 کو درپیش مسائل اور ان کے حل پر سیر حاصل بحث کی،ڈی آئی جی اکبرناصر نے تجربے کی روشنی میں قیمتی مشوروں سے نوازا،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت کراچی میں پولیس مددگار15پر یومیہ بنیاد پر 10 سے 12 ہزار ٹیلی فون کال موصول ہوتی ہیں جن میں سے 80 فیصد ٹیلی فون کالز غیر متعلقہ ہوتی ہیں،ڈی آئی جی اکبر ناصر نے جدت کو اپناتے ہوئے کال فلٹرزکی تنصیب اور دیگر کئی اقدامات کا ذکر کیا۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہ پولیس مددگار15 کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کو حتمی شکل دینے کے لیے ڈی آئی جی اکبرناصر کے ساتھ مزید اجلاس منعقد کیے جائیں گے اور آئندہ چند روز میں ان کے کراچی کے کئی دورے متوقع ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں پولیس مددگار ہیلپ لائن کا رسپانس ٹائم کئی علاقوں میں انتہائی تاخیر کا سامنا ہوتا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو ان کے مسائل کے حل میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ پولیس ہیلپ لائن مددگار 15 پر کال کرنے کے بعد واقعے اور حادثے کے ایک گھنٹے تک پولیس جائے وقوع اور جائے حادثہ پر نہیں پہنچتی، ذرائع نے بتایا کہ ڈی آئی جی اکبر ناصر کے تجربے کی روشنی میں سندھ پولیس میں مددگار15 پنجاب پولیس کے مقابل آ جائے گی اور جلد ہی اس سلسلے میں عملی طور پر ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔
سندھ پولیس بھی پنجاب پولیس کی عوامی خدمات کی معترف نکلی،سندھ میں پولیس ہیلپ لائن مددگار15 کو مزید بہتر بنانے کے لیے پنجاب پولیس کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اس سلسلے میں پنجاب پولیس میں تعینات ڈی آئی جی اکبر ناصر خان کو خصوصی طور پر کراچی مدعو کیا گیا اور انھوں نے آئی جی کلیم امام اورافسران سے ملاقاتیں کیں معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے لیے مزید کئی اجلاس منعقد کیے جائیں گے، اکبر ناصر اس وقت پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر ہیں،تفصیلات کے مطابق پنجاب میں بنائی گئی سیف سٹی اتھارٹی سے منسلک پولیس ہیلپ لائن کو ماڈل بناتے ہوئے سندھ اور خصوصی طور پر کراچی میں15 کو اسی شکل میں ڈھالنے کے لیے اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈی آئی جی اکبر ناصر خان کو خصوصی طور پر کراچی مدعو کیا گیا ڈی آئی جی اکبر ناصر پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے والے افسر ہیں جن کی محنت کی بدولت آج پنجاب کے 40 شہروں میں سیف سٹی پروجیکٹ نافذ ہو چکا ہے،ڈی آئی جی اکبر ناصر چند روز قبل کراچی پہنچے جہاں انھوں نے15 کو مزید بہتر بنانے کے سلسلے میں آئی جی کلیم امام ڈی آئی جی آپریشنز مقصود میمن ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن اور افسران کے ساتھ ملاقات کی۔
ملاقات میں کراچی میں پولیس مدددگار15 کو درپیش مسائل اور ان کے حل پر سیر حاصل بحث کی،ڈی آئی جی اکبرناصر نے تجربے کی روشنی میں قیمتی مشوروں سے نوازا،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت کراچی میں پولیس مددگار15پر یومیہ بنیاد پر 10 سے 12 ہزار ٹیلی فون کال موصول ہوتی ہیں جن میں سے 80 فیصد ٹیلی فون کالز غیر متعلقہ ہوتی ہیں،ڈی آئی جی اکبر ناصر نے جدت کو اپناتے ہوئے کال فلٹرزکی تنصیب اور دیگر کئی اقدامات کا ذکر کیا۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہ پولیس مددگار15 کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کو حتمی شکل دینے کے لیے ڈی آئی جی اکبرناصر کے ساتھ مزید اجلاس منعقد کیے جائیں گے اور آئندہ چند روز میں ان کے کراچی کے کئی دورے متوقع ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں پولیس مددگار ہیلپ لائن کا رسپانس ٹائم کئی علاقوں میں انتہائی تاخیر کا سامنا ہوتا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو ان کے مسائل کے حل میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ پولیس ہیلپ لائن مددگار 15 پر کال کرنے کے بعد واقعے اور حادثے کے ایک گھنٹے تک پولیس جائے وقوع اور جائے حادثہ پر نہیں پہنچتی، ذرائع نے بتایا کہ ڈی آئی جی اکبر ناصر کے تجربے کی روشنی میں سندھ پولیس میں مددگار15 پنجاب پولیس کے مقابل آ جائے گی اور جلد ہی اس سلسلے میں عملی طور پر ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔