نجم سیٹھی کو حکم امتناعی نہیں دیا گیا کرکٹ بورڈ کے تمام اختیارات گورننگ باڈی کو منتقل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نجم سیٹھی کی جانب سے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر حکم امتناعی کا ذکر نہیں کیا


ویب ڈیسک October 31, 2013
عدالتی حکم کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ سے ایڈہاک ختم اور تمام اختیارات پی سی بی گورننگ بورڈ کو منتقل ہوگئے فوٹو: فائل

QUETTA: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کا انتظام چلانے والی عبوری نگراں کمیٹی کو معطل اور نجم سیٹھی کو کام کرنے سے روکنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہےکہ 2 رکنی بنچ نے نجم سیٹھی کو فیصلے کے خلاف حکم امتناعی نہیں دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے 2 رکنی بنچ کے 3 صفحات پر مشتمل حکم نامے میں نجم سیٹھی کی جانب سے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر حکم امتناعی کا ذکر نہیں کیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نجم سیٹھی کو ہٹانے کے حکم کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ سے ایڈہاک ختم ہوگیا اور تمام اختیارات پی سی بی کے بورڈ کو منتقل ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے نمائندے کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم بعد آرٹیکل 41 کے تحت کئے جانے والے اقدامات اور ایڈہاک کمیٹی کے قیام کو ختم کردیا گیا ہے،جس کے بعد گورننگ بورڈ کے اختیار بحال ہوگئے ہیں۔ اس حوالے گورننگ بورڈ کے ارکان نے مشاورت بھی شروع کردی ہے اور بہت جلد گورننگ بورڈ کے اہم اجلاس کا بھی امکان ہے، درخواست گزار میجر ریٹائرڈ ندیم سڈل کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے کے ساتھ ہی تمام اختیار گورننگ بورڈ کو حاصل ہوچکے ہیں اور اب گورننگ بورڈ ہی الیکشن اور دیگر معاملات کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ دوسری جانب نجم سیٹھی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست بھی دائرکردی گئی ہے، جس کی سماعت کل ہوگی۔

واضح رہے کہ 29 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کا انتظام چلانے والی عبوری نگراں کمیٹی کو معطل کرکے نجم سیٹھی کو کام کرنے سے روک دیا گیا تھا جس کے بعد نجم سیٹھی کی جانب سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کی گئی اور نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے فیصلے کے خلاف عدالت سے حکم امتناعی لے لیا جس کے بعد وہ اب بھی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ہیں، نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھاکہ کچھ مفاد پرست عناصر انہیں اس عہدے پر کام نہیں کرنے دے رہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں