طالبان سے مذاکرات کے دوران ڈرون حملہ ہوا تو نیٹو سپلائی بند کردیں گے عمران خان

وزیر اعظم نواز شریف نے دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر کو ’’صاحب‘‘ کا درجہ دے کر ملاقات کی، عمران خان


ویب ڈیسک October 31, 2013
اب تک حکومت کا ہنی مون پیریڈ چل رہا تھا لیکن اب پیر سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کروں گا، عمران خان فوٹو: ایکسپریس نیوز

ISLAMABAD: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر طالبان سے مذاکرات کے دوران ڈرون حملہ ہوا تو صوبہ خیبر پختونخوا سے نیٹو سپلائی بند کردی جائے گی اور ان کی جماعت اس حوالے سے پختونخوا اسمبلی میں جلد قرارداد بھی لا رہی ہے۔

لاہور میں کاروباری افراد سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے دورہ امریکا کے دوران جب امریکی صدربراک اوباما سے ملاقات کی تو وہ ان سے سے اتنے مرعوب تھے انہیں ایک ''صاحب'' کا درجہ دیا گیا حالانکہ انہیں ان سے صاف الفاظ میں ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کرنا چاہئے تھا لیکن انہوں نے پہلی سے لکھی ہوئی تقریر پڑھی تاکہ کوئی غلطی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ طالبان نے مذاکرات اور جنگ بندی کے لئے صرف ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے، سب نے حکومت کو مذاکرات کا اختیار دیا ہے لیکن پھر بھی مذاکرات نہیں ہورہے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت ملکی معیشت کو بہتر کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے، ٹیکس امیر کے بجائے غریب پر لگایا جارہا ہے جبکہ 70 فیصد اراکین اسمبلی ٹیکس ہی نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں میں سیاسی بھرتیاں کی گئیں اور من پسند لوگوں کو نوازا گیا، جب تک ٹیکس چوری اور کرپشن پر قابو نہیں پائیں گے ملک کی معیشت پٹری پر نہیں آسکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھیک مانگنے کی عادت ہوچکی ہے، پاکستان کو قرض کے دلدل سے نکالنا ہوگا، آئی ایم ایف سے پیسے لے کر ملک چلانا ایسے ہی ہے جیسے کینسر کا علاج ڈسپرین سے کرنا حالانکہ جب تک ہم اپنے پیروں پر کھڑے نہیں ہوں گے ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بچانے کے لئے ٹیکس کی چوری روکنے اور کرپشن پر قابو پانے کی ضرورت ہے ورنہ ملک تباہی کے دلدل میں پھنس جائے گا۔

تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کے دوران اگر ڈرون حملہ ہوا تو نیٹو سپلائی بند کردی جائے گی اور ہم اس حوالے سے خیبر پختونخوا اسمبلی میں جلد قرارداد بھی لا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک حکومت کا ہنی مون پیریڈ چل رہا تھا اور اگر وہ پہلے اسمبلی میں جاتے تو حکومتی لوگ کہتے کہ ہمیں کام نہیں کرنے دیا جارہا تاہم اب وہ پیر سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے اور اب وہیں حکومت سے بھرپور بات ہوگی۔

بعد ازاں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اے پی سی کے کئی ماہ گزر جانے کے باوجود بھی حکومت طالبان سے مذاکرات کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی اور اگر ایساہی رہیں تو ہم خود مذاکرات شروع کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیوں میں تاریخی دھاندلی کی جارہی ہے، ہم نے پاکستان کی خاطر الیکشن قبول کیا لیکن دھاندلی نہیں اور اب ہم ان دھاندلیوں کے خلاف سڑکوں پر آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترقیاتی فنڈ کے نام پر 2 ارب 40 کروڑ روپے جاری کئے گئے جو دھاندلی ہے، الیکشن کمیشن ایکشن لے اور عوام سے انصاف کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں