راؤ انوار کا امریکی پابندیوں کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ

امریکا مجھ پر لگائے الزامات ثابت کرے ورنہ معافی مانگے، سابق ایس ایس پی

مجھ پرایک الزام ہے اور وہ معاملہ بھی عدالت میں زیر سماعت ہے، راؤانوار۔ فوٹو اسکرین گریب

سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے کہا ہے کہ اپنے وکیل کی مدد سے امریکی پابندیوں کے فیصلے کے خلاف کیس دائر کروں گا اور قونصلیٹ کو خط بھی لکھوں گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے اپنے خلاف امریکی محکمہ خزانہ کے فیصلے پر بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ امریکی فیصلے کے خلاف قانونی جنگ کروں گا اور اپنے وکیل کی مدد سے امریکا میں کیس دائر کروں گا اور قونصلیٹ کو خط بھی ارسال کریں گے۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: راؤ انوار کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے پابندیاں عائد

راؤ انوار کا کہنا تھا کہ عہدہ چھوڑے ہوئے دو سال گزر گئے کوئی الزام نہیں، مجھ پرایک الزام ہے اور وہ معاملہ بھی عدالت میں زیر سماعت ہے، مجھ پر کئی افراد کے قتل کا الزام لگایا جاتا ہے مگر شکایت لے کرکوئی نہیں آتا، میں نے اداروں کے ساتھ مل کر دہشتگردی کے خلاف کام کیا ہے، میں ایک پولیس افسر تھا دہشت گردوں سے لڑتا رہا، ایک گروپ ہے جو میرے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرتا ہے اورامریکا بھی پروپیگنڈا کا شکار ہوا اور میرے خلاف فیصلہ کیا، اگر کسی جرائم پیشہ سے رابطہ رہا ہے تو امریکا کوثابت کرنا ہوگا ورنہ امریکا معافی مانگے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے پاکستان میں درجنوں مشکوک پولیس مقابلوں کے مرکزی کردار سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد کی ضبطگی اور لین دین پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Load Next Story