بلدیاتی حلقہ بندیوں پر سندھ اسمبلی میں حکومتی اوراپوزیشن ارکان برہم ایم کیو ایم کے نعرے

حکومت کو اس وقت سے ڈرنا چاہیئے جب اپنے ہی لوگ ہمارے خلاف سڑکوں پر آئیں، حکومتی رکن نادرمگسی

حلقہ بندیوں پر جہاں بھی غلطی ہوئی ہے اسے صحیح کیا جائے گا، سینئیر صوبائی وزیر نثار کھوڑو کی یقین دہانی فوٹو: فائل

سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کے خلاف جہاں اپوزیشن ارکان نے کڑی تنقید کی وہیں حکومتی ارکان بھی حکومت پربرس پڑے۔


سندھ اسمبلی میں اجلاس کے دوران ارکان کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے لئے کی جانے والی حلقہ بندیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ مسلم لیگ فنکشنل کے امتیاز شیخ نے کہا کہ حکومتی ارکان صوبے میں اپنی مرضی سے حلقہ بندیاں کرارہے ہیں جس کی وجہ سے سول بیورو کریسی شدید دباؤ کا شکار ہے، انہوں نے کہا کہ جب حلقہ بندیاں ہی سیاسی اثر ورسوخ کی بنیاد پر ہوں گی تو بلدیاتی انتکابات کس طرح شفاف ہوسکتے ہیں، جس پر صوبائی وزیر جیل خانہ جات منظور وسان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھ کی نمائندہ جماعت ہے اور کامیابی کے لئے اسے کسی بھی قسم کی دھاندلی کی ضرورت نہیں ، سانگھڑ میں ضمنی انتخابات کا انعقاد کرایا گیا تو وہاں سے بھی پیپلز پارٹی کا امیدوار کامیاب ہوگیا۔

اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی ہی کے رکن اور سابق صوبائی وزیر نادر مگسی نے کہا کہ جن لوگوں کے ووٹ سے پیپلز پارٹی حکومت میں آئی، انہی کے اضلاع کو توڑا جا رہا ہے،جس کی سب سے بڑی مثال شہید بے نظیر بھٹو کا حلقہ انتخاب ضلع قمبر شہداد کوٹ ہے جہاں حلقہ بندیوں کے دوران 2 ٹاؤن کمیٹیاں ختم کردی گئیں، انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس وقت سے ڈرنا چاہیئے جب اپنے ہی لوگ ہمارے خلاف سڑکوں پر آئیں، اس دوران ایم کیو ایم کے ارکان کی جانب سے شیم شیم کے نعرے لگائے گئے۔ سینئیر صوبائی وزیر نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں پر اعتراضات وصول کئے جا رہے ہیں وہ یقین دلاتے ہیں کہ جہاں بھی غلطی ہوئی ہے اسے صحیح کیا جائے گا۔
Load Next Story