کامسیٹس یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام بین الاقوامی بایو میڈیکل کانفرنس کا آغاز

اںٹر ڈسپلنری ریسرچ سینٹر برائے بائیو میڈیکل مٹیریلز میں دنیا بھر سے 200 کے قریب ماہرین اور سائنسداں شرکت کررہے ہیں۔


ویب ڈیسک December 12, 2019
کامسیٹس یونیورسٹی لاہور کے زیرِ اہتمام بین الاقوامی اںٹر ڈسپلنری ریسرچ سینٹر برائے بائیو میڈیکل مٹیریلز کا آغاز ہوگیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ سعادت انور صدیقی

کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے لاہور کیمپس میں واقع ' اںٹر ڈسپلنری ریسرچ سینٹر برائے بائیو میڈیکل مٹیریلز' کے زیرِ اہتمام، ساتویں بین الاقوامی برائے بایومیڈیکل مٹیریلز کا افتتاح پنجاب کی وزیرِ صحت ڈاکٹر یاسمین راشد صاحبہ نے کیا ۔ اس کانفرنس میں دو سو سے زائد ملکی اور غیرملکی ماہرین و مندوب نے شرکت کی۔

اس سال سمپوزیم کا مرکزی موضوع (تھیم) 'سائنس و ٹٰیکنالوجی میں ایجادات اور علمی معیشت' کو فروغ دینے پر ہے۔



کانفرنس میں برطانیہ، جرمنی، امریکہ، ترکی، نیوزی لینڈ اور ایران سمیت کئی ممالک سے ماہرین نے شرکت کی۔ ان میں برطانیہ کی معروف پروفیسر شیلہ میکلین بھی نمایاں ہیں۔ وزیرِ صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے خطاب میں کامسیٹس یونیورسٹٰی اسلام آباد کے اعلیٰ علمی اور تحقیقی معیار کو سراہا۔ انہوں نے سینٹر برائے بایومٹریلز کی پیش رفت کو ملک میں صحت کے شعبے میں اہم سنگِ میل قرار دیا۔

افتتاحی تقریب سے مرکز کے بانی ڈاکٹر احتشام الرحمان ، کیمپس کے ڈائریکٹر قیصرعباس، برطانیہ کی پروفیسر شیلہ میکلین، اور کامسیٹس کے ریکٹر ڈاکٹر راحیل قمر نے بھی خطاب کیا۔

سینٹر کے ناظم ڈاکٹر عاقف انور نے سمپوزیم اور سینٹر کےبارے میں تفیصلات فراہم کرتے ہوئے تمام مندوبین کو خوش آمدید کہا۔



اس سے قبل اںٹر ڈسپلنری ریسرچ سینٹر برائے بائیو میڈیکل مٹیریلز کے ایڈوائزر ڈاکٹر سعادت انور صدیقی نے وزیرِ صحت کو مرکز میں تیار ہونے والے بایومٹیریلز پر تحقیق اور ان کی تیاری سے بھی آگاہ کیا ۔ اس موقع پر وزیرِ صحت نے اپنے خطاب میں یقین دہانی کرائی کہ سمپوزیم میں جو بھی سفارشات پیش کی گئی ہیں ان پر وزیرِ اعظم عمران خان کی حکومت سنجیدگی سے غور کرے گی اور ایسے اداروں کو مضبوط بنایا جائے گا۔

طب میں جدید بایو مٹیریلز کے حوالے سے یہ بین الاقوامی سمپوزیم دو دن تک جاری رہے گا۔

جدید سہولیات سے مرصع آئی آر سی بی ایم میں ہڈیوں کی نشوونما، جلد کے حیاتیاتی متبادل، نرم بافتوں (سافٹ ٹشوز) سمیت بایو سینسر اور دیگر برقی پیوند پر تحقیق ہورہی ہے۔ حال ہی میں اس مرکز کے ماہرین نے زیابیطس کے مندمل نہ ہونے والے زخموں کے لیے حیاتیاتی پٹی تیار کی ہے جس کے بہت حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔

واضح رہے کہ آئی آر سی بی ایم پاکستان میں ٹشو انجینیئرنگ اور بایومیڈیکل تحقیق سے وابستہ واحد کثیرالموضوعاتی تحقیقی ادارہ ہے جو 2008 میں قائم کیا گیا تھا۔ اپنے تحقیقی کام کی بدولت اب تک ادارے نے 400 سےزائد تحقیقی مقالے شائع کرائے ہیں ۔ اس کے علاوہ ملکی اور غیرملکی درجنوں گرانٹس اور پیٹنٹس حاصل کی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں