پاک امریکا کاروباری برادری میں روابط بڑھانے پرتوجہ ہے مک نیل
مزیدفرمزکوسرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں،امریکی کمرشل قونصلر، کراچی چیمبرکادورہ
پاکستان امریکی کاروبار کے لیے بہترین ملک ہے جہاں امریکی کمپنیوں کے لیے بہترین کاروباری مواقع دستیاب ہیں۔
یہ بات اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے میں تعینات امریکی کمرشل قونصلر ڈیوڈ آر مک نیل نے جمعرات کو کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر عبداللہ ذکی ودیگر عہدیداروں سے ملاقات کے دوران کہی۔ امریکی کمرشل قونصلر نے دورہ کراچی چیمبر میں بتایا کہ اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانہ امریکا کی مزیدکمپنیوں کو پاکستان میں کاروبار شروع کرنے کے لیے راغب کررہا ہے کیونکہ پاکستان دنیا میں انگریزی زبان بولنے والی دنیا کی چوتھی بڑی آبادی ہے اور دنیا میں بلحاظ آبادی پاکستان چھٹا سرفہرست ملک ہے ان حقائق کے سبب پاکستان میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبہ سازی کرنے والی امریکی کمپنیوں اور تاجروں کو یقینی طور پر فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والی بیشتر امریکی کمپنیاں کامیابی کے ساتھ کاروبار کر رہی ہیں، امریکی سفارتخانہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے درمیان روابط کو فروغ دینے پر توجہ دے رہا ہے جس کی ایک کڑی کراچی چیمبر کا یہ دورے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی سفارتخانہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ کراچی کی صنعتوں میں کن کن مصنوعات کی تیاری ہوتی ہے تاکہ وہ تفصیلی ڈیٹا مرتب کرسکیں۔
انہوں نے کراچی چیمبر کے اکابرین سے کہا کہ وہ اپنے ممبران سے باہمی تجارت کے فروغ کے حوالے سے تجاویز اور سفارشات حاصل کرکے امریکی سفارتخانے کو ارسال کریں تاکہ مستقبل میں ان سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ سازی کی جا سکے۔ اس موقع پر کراچی چیمبر کے صدر عبدللہ ذکی نے امریکی سفارتخنے پر زور دیا کہ وہ امریکا اور یورپ میں پھیلائے جانے والے پاکستانی قوم کے منفی تاثر کو درست کرنے کے لیے مغربی میڈیا کو استعمال میں لائے کیونکہ ہر پاکستانی دہشت گرد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک امریکا تجارت میں وسعت کے لیے ضروری ہے کہ امریکا عالمی سطح پر یکطرفہ طور پرپاکستان کے خلاف پھیلائے جانے والے منفی تاثر کو بہتر بنائے، پاکستانی قوم کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ امریکا ڈرون حملے فی الفور بند کرے اور اس سلسلے میں ایک خصوصی کمیٹی قائم کی جائے۔ عبداللہ ذکی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کے اضافے سے پاکستان پائیدار بنیادوں پر خوشحالی حاصل کرسکتا ہے، کراچی چیمبر آف کامرس دونوں ممالک کی حکومتوں کی جانب سے دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے (BIT) کے لیے اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔
کیونکہ یہ معاہدہ گیم چینجر ثابت ہوگا، کراچی چیمبر کا موقف ہے کہ بی آئی ٹی کے نتیجے میں دونوں ممالک آزاد تجارتی معاہدے پر سنجیدہ مذاکرات کے قابل ہوجائیں گے جس سے دونوں ملکوں کی تجارت و صنعت مستفید ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات خصوصا ریڈی میڈ گارمینٹس، ٹاولز، بیڈ ویئر ودیگر ہوم ٹیکسٹائل کی بلاتاخیر ڈیوٹی فری برآمدات کے لیے آؤٹ آف باکس سلوشن کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر کراچی چیمبر کے سینئرنائب صدر مفسراے ملک، نائب صدر ادریس میمن، انجم نثار، اے کیوخلیل ودیگر بھی موجود تھے۔
یہ بات اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے میں تعینات امریکی کمرشل قونصلر ڈیوڈ آر مک نیل نے جمعرات کو کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر عبداللہ ذکی ودیگر عہدیداروں سے ملاقات کے دوران کہی۔ امریکی کمرشل قونصلر نے دورہ کراچی چیمبر میں بتایا کہ اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانہ امریکا کی مزیدکمپنیوں کو پاکستان میں کاروبار شروع کرنے کے لیے راغب کررہا ہے کیونکہ پاکستان دنیا میں انگریزی زبان بولنے والی دنیا کی چوتھی بڑی آبادی ہے اور دنیا میں بلحاظ آبادی پاکستان چھٹا سرفہرست ملک ہے ان حقائق کے سبب پاکستان میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبہ سازی کرنے والی امریکی کمپنیوں اور تاجروں کو یقینی طور پر فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والی بیشتر امریکی کمپنیاں کامیابی کے ساتھ کاروبار کر رہی ہیں، امریکی سفارتخانہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے درمیان روابط کو فروغ دینے پر توجہ دے رہا ہے جس کی ایک کڑی کراچی چیمبر کا یہ دورے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی سفارتخانہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ کراچی کی صنعتوں میں کن کن مصنوعات کی تیاری ہوتی ہے تاکہ وہ تفصیلی ڈیٹا مرتب کرسکیں۔
انہوں نے کراچی چیمبر کے اکابرین سے کہا کہ وہ اپنے ممبران سے باہمی تجارت کے فروغ کے حوالے سے تجاویز اور سفارشات حاصل کرکے امریکی سفارتخانے کو ارسال کریں تاکہ مستقبل میں ان سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ سازی کی جا سکے۔ اس موقع پر کراچی چیمبر کے صدر عبدللہ ذکی نے امریکی سفارتخنے پر زور دیا کہ وہ امریکا اور یورپ میں پھیلائے جانے والے پاکستانی قوم کے منفی تاثر کو درست کرنے کے لیے مغربی میڈیا کو استعمال میں لائے کیونکہ ہر پاکستانی دہشت گرد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک امریکا تجارت میں وسعت کے لیے ضروری ہے کہ امریکا عالمی سطح پر یکطرفہ طور پرپاکستان کے خلاف پھیلائے جانے والے منفی تاثر کو بہتر بنائے، پاکستانی قوم کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ امریکا ڈرون حملے فی الفور بند کرے اور اس سلسلے میں ایک خصوصی کمیٹی قائم کی جائے۔ عبداللہ ذکی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کے اضافے سے پاکستان پائیدار بنیادوں پر خوشحالی حاصل کرسکتا ہے، کراچی چیمبر آف کامرس دونوں ممالک کی حکومتوں کی جانب سے دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے (BIT) کے لیے اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔
کیونکہ یہ معاہدہ گیم چینجر ثابت ہوگا، کراچی چیمبر کا موقف ہے کہ بی آئی ٹی کے نتیجے میں دونوں ممالک آزاد تجارتی معاہدے پر سنجیدہ مذاکرات کے قابل ہوجائیں گے جس سے دونوں ملکوں کی تجارت و صنعت مستفید ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات خصوصا ریڈی میڈ گارمینٹس، ٹاولز، بیڈ ویئر ودیگر ہوم ٹیکسٹائل کی بلاتاخیر ڈیوٹی فری برآمدات کے لیے آؤٹ آف باکس سلوشن کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر کراچی چیمبر کے سینئرنائب صدر مفسراے ملک، نائب صدر ادریس میمن، انجم نثار، اے کیوخلیل ودیگر بھی موجود تھے۔