معیشت میں بہتری کے اشارے اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر پابندیاں نرم کر دیں
اسٹیٹ بینک کی بینکوں کواشیا ساز اداروں کے لیے ایل سی پر درآمدات کی 50 فیصد تک مالیت کی پیشگی ادائیگی کی اجازت
ISLAMABAD:
زرمبادلہ کی صورتحال اور معاشی بہتری کے اشارے ملتے ہی اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر پابندیاں نرم کرنا شروع کردی ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے اشیا سازوں کے لیے ایل سی پر پیشگی درآمدی ادائیگی کی سہولت کی اجازت دیدی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو اجازت دے دی ہے کہ وہ اشیا ساز اداروں کیلیے ایل سی پر درآمدات کی 50 فیصد تک مالیت کی پیشگی ادائیگی کر سکتے ہیں۔ اس سہولت کے تحت اشیا ساز ادارے پیشگی ادائیگی کر کے پلانٹ، مشینری، فاضل پرزہ جات اور خام مال وغیرہ درآمد کر سکیں گے۔
قبل ازیں جولائی 2018ء میں فارن ایکسچینج مارکیٹ میں دباؤ اور توازنِ ادائیگی کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیشِ نظر اسٹیٹ بینک نے پیشگی ادائیگی کی سہولت درآمد کنندگان سے واپس لے لی تھی۔ بعد میں دواؤں، تعلیم اور دفاع جیسے اہم شعبوں سے متعلق درآمدات کو سہولت دینے کے لیے بعض پابندیاں نرم کردی گئی تھیں جبکہ بیشتر پابندیاں برقرار رہیں۔
مئی 2019ء میں مارکیٹ پر مبنی ایکسچینج ریٹ سسٹم کے نفاذ کے بعد فارن ایکسچینج مارکیٹ میں دباؤکم ہوا ہے اور توازنِ ادائیگی میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے جیسا کہ کرنٹ اکاؤنٹ کا توازن بہتر ہو رہا ہے، فارن ایکسچینج کے خالص ذخائر بڑھ رہے ہیں، اور دیگر اظہاریوں میں بہتری آ رہی ہے۔
زرمبادلہ کی صورتحال اور معاشی بہتری کے اشارے ملتے ہی اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر پابندیاں نرم کرنا شروع کردی ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے اشیا سازوں کے لیے ایل سی پر پیشگی درآمدی ادائیگی کی سہولت کی اجازت دیدی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو اجازت دے دی ہے کہ وہ اشیا ساز اداروں کیلیے ایل سی پر درآمدات کی 50 فیصد تک مالیت کی پیشگی ادائیگی کر سکتے ہیں۔ اس سہولت کے تحت اشیا ساز ادارے پیشگی ادائیگی کر کے پلانٹ، مشینری، فاضل پرزہ جات اور خام مال وغیرہ درآمد کر سکیں گے۔
قبل ازیں جولائی 2018ء میں فارن ایکسچینج مارکیٹ میں دباؤ اور توازنِ ادائیگی کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیشِ نظر اسٹیٹ بینک نے پیشگی ادائیگی کی سہولت درآمد کنندگان سے واپس لے لی تھی۔ بعد میں دواؤں، تعلیم اور دفاع جیسے اہم شعبوں سے متعلق درآمدات کو سہولت دینے کے لیے بعض پابندیاں نرم کردی گئی تھیں جبکہ بیشتر پابندیاں برقرار رہیں۔
مئی 2019ء میں مارکیٹ پر مبنی ایکسچینج ریٹ سسٹم کے نفاذ کے بعد فارن ایکسچینج مارکیٹ میں دباؤکم ہوا ہے اور توازنِ ادائیگی میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے جیسا کہ کرنٹ اکاؤنٹ کا توازن بہتر ہو رہا ہے، فارن ایکسچینج کے خالص ذخائر بڑھ رہے ہیں، اور دیگر اظہاریوں میں بہتری آ رہی ہے۔