ماہرین نے کوہلی کو مستقبل کا ٹنڈولکر قرار دے دیا

49 ون ڈے سنچریوں کا ریکارڈ خطرے میں ہے (گاوسکر) نوجوان بیٹسمین سینئر پلیئر سے آگے نکل جائینگے،ڈین جونز

ون ڈے کرکٹ میں بلو شرٹس کو ویرت کوہلی کی صورت میں ایک ایسا روشن ستارہ مل گیا ،ماہرین کرکٹ۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

SINGAPORE:
ماسٹر بلاسٹر سچن ٹنڈولکر آئندہ ماہ کرکٹ کو مکمل طور پر الوداع کہنے والے ہیں،کہا جا رہا ہے کہ بھارتی ٹیم میں ان کی جگہ لیناکسی بھی کھلاڑی کے لیے آسان نہیں ہوگا۔

البتہ ون ڈے کرکٹ میں بلو شرٹس کو ویرت کوہلی کی صورت میں ایک ایسا روشن ستارہ مل گیا جسے ماہرین مستقبل کا ٹنڈولکر کہنے لگے ہیں۔کرکٹ ماہرین کا خیال ہے کہ دہلی کا یہ نوجوان بیٹسمین اگر اسی طرح کھیلتا رہا تو ٹنڈولکر کے کئی ریکارڈ توڑ سکتا ہے، خود ماسٹر بیٹسمین کا بھی خیال ہے کہ کوہلی ان کی سنچریوں کا ریکارڈ توڑ سکتے ہیں، نوجوان پلیئر نے 118 میچز میں52.32 کی شاندار اوسط سے 4919 رنز بنائے ہیں، اس میں 17 سنچریاں اور 26 ففٹیزشامل ہیں، وہ اپنے کیریئر کے آغاز ہی میں کئی ریکارڈ توڑ چکے ہیں۔ کوہلی نے جن 17 میچز میں سنچریاں بنائیں ان میں سے 16 میں بھارت نے کامیابی حاصل کی،انھوں نے 11 تھری فیگر اننگز ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے سجائی ہیں۔آسٹریلیا کے خلاف ٹیم نے 2 بار 350 سے زیادہ رنز کا ہدف حاصل کیا اور دونوں بار کوہلی نے سنچری بنائی۔

بلو شرٹس نے 6 بار 300 سے زیادہ رنز کا ہدف حاصل کیا جس میں سے پانچ میں کوہلی نے سنچری بنائی۔لٹل ماسٹر کے نام سے مشہور سنیل گاوسکر کا کہنا ہے کہ کوہلی شاندار کھلاڑی ہیں،اگر آپ 115 میچزکے بعد سچن ٹنڈولکر اور کوہلی کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو وہ سینئر ساتھی سے کہیں آگے ہیں۔ ٹنڈولکرکو پہلی سنچری کے لیے80 میچز تک انتظار کرنا پڑا جبکہ کوہلی نے 14ویں ون ڈے میں ہی یہ کارنامہ انجام دے دیا۔ انھوں نے ناگپور کے میچ میں ناقابل شکست115 رنز بنانے کے ساتھ ہی مسلسل تیسری بار ایک ہی سیریز میں 1000 رنز بھی پورے کر لیے۔




گاوسکر کا کہنا ہے کہ کوہلی کو ابتدائی برسوں میں سچن ٹنڈولکر، وریندر سہواگ، راہل ڈریوڈ اور وینکٹ لکشمن جیسے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا، یہ تجربہ ان کی کرکٹ کی سمجھ کو بڑھانے میں کام آیا، وہ حالات اور مخالف ٹیم کی حکمت عملی بھی سمجھ لیتے ہیں،کوہلی سب سے جلد15 سنچریاں بنانے والے ورلڈ ریکارڈ کے حامل اور تیزی سے 4 ہزار رنز کی تکمیل کرنے والے بھارتی ہیں، ٹیم کو انڈر 19 ورلڈ کپ جتوانے والے کوہلی کو ویسٹ انڈیز کے ویوین رچرڈز کے سب سے تیز5 ہزار رنزکا ریکارڈ قبضے میں کرنے کے لیے اگلے ون ڈے میں صرف 81 رنزکی ضرورت ہو گی، سچن ٹنڈولکر جب 25 برس کے ہوئے تو ان کے اکاؤنٹ میں 15 ون ڈے سنچریاں تھیں جبکہ اگلے ہفتے اتنے ہی برس کے ہونے والے کوہلی 17 تھری فیگر اننگز سجا چکے ہیں۔

بھارت نے جن میچز میں ہدف کا کامیاب تعاقب کیا ان میں کوہلی کی اوسط 86.53 رہی۔گواسکر نے کہا کہ ریکارڈ ٹوٹنے کے لیے ہی بنتے ہیں لیکن ٹنڈولکرکے کچھ ریکارڈز توڑنا آسان نہیں ہو گا، مجھے نہیں لگتاکہ کوئی 200 ٹیسٹ کھیلے یا51سنچریاں بنا سکے گا۔ البتہ کوہلی جس طرح کی بیٹنگ کر رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ ٹنڈولکرکی 49 ون ڈے سنچریوں کا ریکارڈ خطرے میں ہے۔ آسٹریلیا کے سابق بیٹسمین ڈین جونز کا بھی کہنا ہے کہ کوہلی جس طرح سے کھیل رہے ہیں اس سے مجھے لگتا ہے کہ ٹنڈولکر سے آگے نکل جائیں گے۔
Load Next Story