شامی بچوں میں پولیو کی تصدیق وائرس پاکستان سے منتقل ہونیکا شبہ

تصدیق ہونے کی صورت میں پاکستانی مسافروں پرسفری پابندیاں لگنے کاخدشہ

ماہرین نے شام میں رپورٹ ہونے والے پولیووائرس کی جنیاتی ساخت کی تصدیق کیلیے لیبارٹری تجزیے شروع کردیے۔ماہرین، فوٹو: فائل

شام میں پولیو وائرس پاکستان سے منتقل ہونے کا شبہ ظاہرکیاجارہا ہے، تاہم حتمی طورپرکہنا قبل ازوقت ہوگا لیکن شام میں رپورٹ ہونے والے پولیو وائرس کی جنیاتی ساخت کی تصدیق کے لیے تجزیے شروع کردیے گئے جس کی رپورٹ آئندہ ہفتے عالمی ادارہ صحت جاری کرے گا۔

عالمی ادارہ صحت کے ذرائع کے مطابق شام میں10بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعداس بات کاجائزہ لیاجارہا ہے کہ وائرس کون سے ملک سیمنتقل ہوا ہے تاہم ماہرین نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ پولیو وائرس پاکستان سے شام میں منتقل ہوا ہے کیونکہ گزشتہ سال مصر میں رپورٹ ہونے والا پولیو وائرس کا تعلق سندھ سے بتایاگیا تھا اس وائرس کی جنیاتی ساخت کی تصدیق عالمی ادارہ صحت نے کی تھی، دریں اثنا عالمی ادارہ صحت ، یونیسف کے ماہرین نے شام میں رپورٹ ہونے والے پولیووائرس کی جنیاتی ساخت کی تصدیق کیلیے لیبارٹری تجزیے شروع کردیے۔




ماہرین نے اس بات کاعندیہ دیا ہے وائرس پاکستان سے شام میں منتقل ہونے پر سفری پابندی عائدکی جاسکتی ہے، اس صورتحال پر پاکستانی حکام میں بھی تشویش کی لہر پائی جارہی ہے،عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ شام کے ہمسایہ ممالک مصراور فلسطین میں رواں سال پاکستان سے پولیو وائرس منتقل ہوا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں مصر میں رپورٹ ہونے والا پولیو وائرس کا تعلق سندھ سے تھاجس کے بعد یہ وائرس مصر سے فلسطین میں منتقل اوررپورٹ ہوا بعدازاں اس وائرس نے شام میںایک درجن سے زائد بچوںکومتاثرکردیا عالمی ادارہ صحت نے ان میں 10 بچوںکوپولیو وائرس کی تصدیق کردی جبکہ22بچوںکے پولیو وائرس کے نمونوںکی تصدیق کیلیے لیبارٹری میں تجزیے کیے جارہے ہیں۔
Load Next Story