سوڈان کے سابق صدر عمر البشیر کو کرپشن الزامات پر 2 سال قید
رواں برس اپریل میں شدید عوامی احتجاج کے بعد صدر عمر البشیر کا 30 سالہ طویل دور حکومت ختم ہوا تھا
شدید عوامی احتجاج کے بعد مستعفی ہونے والے سوڈان کے صدر عمر البشیر کو بدعنوانی کے مقدمے میں 2 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان کی ایک عدالت نے سابق صدر عمرالبشیر کو کرپشن کے ایک مقدمے میں معمر افراد کے ایک بحالی کے سینٹر میں دو برس حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ 75 سالہ صدر کو کرپشن کے کئی مقدمات کا سامنا ہے تاہم معمر افراد کو ملکی قانون کے تحت جیل کے بجائے بحالی کے سینٹر میں رکھا جاتا ہے اس لئے سابق صدر کو بھی سینٹر بھیج دیا گیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سوڈان میں فوج نے 30 سال سے برسراقتدار صدر عمر البشیر کا تختہ الٹ دیا
جون 1980 کو بریگیڈیر عمر البشیر باغیوں کی مدد سے صادق المہدی کی حکومت کو ختم کرنے والے فوجی گروہ کا حصہ تھے جس کے بعد وہ تین بار ملک کے صدر منتخب ہوئے۔ اُن پر کرپشن کے الزامات تھے اور مارچ 2009 میں پہلی بار عالمی عدالت جرائم میں مقدمہ دائر ہوا جس کے بعد عوامی احتجاج پر عمر البشیر نے استعفی دے دیا تھا اور اب ملک پر فوجی حکومت قائم ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان کی ایک عدالت نے سابق صدر عمرالبشیر کو کرپشن کے ایک مقدمے میں معمر افراد کے ایک بحالی کے سینٹر میں دو برس حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ 75 سالہ صدر کو کرپشن کے کئی مقدمات کا سامنا ہے تاہم معمر افراد کو ملکی قانون کے تحت جیل کے بجائے بحالی کے سینٹر میں رکھا جاتا ہے اس لئے سابق صدر کو بھی سینٹر بھیج دیا گیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سوڈان میں فوج نے 30 سال سے برسراقتدار صدر عمر البشیر کا تختہ الٹ دیا
جون 1980 کو بریگیڈیر عمر البشیر باغیوں کی مدد سے صادق المہدی کی حکومت کو ختم کرنے والے فوجی گروہ کا حصہ تھے جس کے بعد وہ تین بار ملک کے صدر منتخب ہوئے۔ اُن پر کرپشن کے الزامات تھے اور مارچ 2009 میں پہلی بار عالمی عدالت جرائم میں مقدمہ دائر ہوا جس کے بعد عوامی احتجاج پر عمر البشیر نے استعفی دے دیا تھا اور اب ملک پر فوجی حکومت قائم ہے۔