اکتوبر2013 توانائی و سبزیوں کی قیمتیں بڑھنے سے91 فیصد مہنگائی

گزشتہ ماہ ٹماٹر51،آلو 44، پیاز31 اور بجلی اوسطاً16 فیصدمہنگی، جوتے وکپڑے کی قیمتوںمیں14فیصد کا اضافہ


Kamran Aziz November 02, 2013
جولائی سے اکتوبر تک افراط زر کی اوسط شرح سال بہ سال 8.32 فیصد رہی، حساس قیمتوں کااشاریہ9.8 اور ہول سیل پرائس انڈیکس بڑھ کر8.31 فیصدپرپہنچ گیا فوٹو: فائل

لاہور: ملک میں اشیائے خوراک، توانائی اور کپڑے و جوتوں کی قیمتوں میں اضافے کے باعث اکتوبر کے دوران مہنگائی کی شرح سال بہ سال 9 فیصد سے بھی تجاوز کرگئی ۔

جبکہ ستمبر میں یہ شرح 7.4 فیصد تھی، گزشتہ ماہ ٹماٹر51 فیصد، آلو44 فیصد اور پیاز کی اوسط قیمتوں میں 31 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا جبکہ گندم، آٹے، چائے، چکن، گندم کی مصنوعات، بیکری و کنفیکشنری آئٹمز، ریڈی میڈفوڈز، دال مسور، مشروبات، بینز کی قیمتیں بھی بڑھیں جس کے نتیجے میں اشیائے خوراک کے اشاریے کا مہنگائی کی شرح بڑھانے میں سب سے زیادہ 3.71 فیصد حصہ رہا، خاص طور پر جلدخراب ہونے والی اشیا کے نرخوں میں اضافے نے مہنگائی بڑھائی، مجموعی طور پر اشیائے خوراک کی قیمتوں میں ساڑھے 9 فیصد کا اضافہ ہوا۔



جبکہ ہاؤسنگ، پانی بجلی گیس وفیولزکے چارجز میں 9.48 فیصد اضافے کے مہنگائی میں شرح بڑھانے میں 2.42 فیصد اثرات ہوئے، گزشتہ ماہ بجلی کی اوسط قیمتوں میں مجموعی طور پر سال بہ سال 16 فیصد کے قریب اضافہ ہوا، اسی اکتوبر میں جوتے 18.5، اوونی تیارملبوسات 16، سوتی کپڑے ساڑھے14، دوپٹہ13 اور تیار ملبوسات 12 فیصد مہنگے ہوئے۔

جس کے نتیجے میں کپڑے جوتے کا اشاریہ سال بہ سال 14 فیصد بلند ہوا اور اس کا مجموعی مہنگائی میں حصہ 1.06 فیصد رہا، اس کے علاوہ گھریلو مرمتی آلات، صحت ٹرانسپورٹ کمیونی کیشن تفریحی تعلیمی ہوٹلنگ و دیگر اخراجات میں 3 سے 12فیصد اضافہ ہوا تاہم مہنگائی میں ان کا حصہ محدود رہا۔ اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر میں افراط زر کی شرح 9.08 فیصد جبکہ جولائی سے اکتوبر تک افراط زر کی اوسط شرح 8.32 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں8.76فیصد رہی تھی، اس دوران حساس قیمتوں کا اشاریہ 7.64 فیصد سے بڑھ کر 9.80 اور ہول سیل قیمتوں کا اشاریہ 7.58 فیصد سے بڑھ کر 8.31 فیصد پر پہنچ گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں