ڈرون حملہ طالبان سے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے خورشید شاہ

حکومت اور عسکری قیادت کو فیصلہ کرنا ہے کہ ڈرون گرانا ہے یا نہیں، قائد حزب اختلاف


ویب ڈیسک November 01, 2013
امریکا اس خطے میں امن قائم ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا، سید خورشید شاہ فوٹو: فائل

قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اس وقت ڈرون حملہ حکومت کی طالبان قیادت سے مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔

سید خورشید شاہ نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کےاجلاس میں ہمیں وزارت داخلہ کی جانب سے بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا تھا کہ حکومت کی جانب سے تشکیل دیا گیا وفد مذاکرات کے لئے شمالی وزیرستان جانے کے لئے تیار ہے اور وفد نے ہفتہ کے روز یعنی کل پشاور سے بنوں کے لئے روانہ ہونا تھا، انہوں نے کہا کہ اس موقع پر ڈرون حملہ کرنے سے مذاکراتی عمل مزید تاخیر کا شکار ہو جائے گا اور یہ حملہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ امریکا اس خطے میں امن قائم ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا، انہوں نے کہا کہ حکومت اور عسکری قیادت کو فیصلہ کرنا ہے کہ ڈرون گرانا ہے یا نہیں۔

دوسری جانب جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ جب بھی امن مذاکرات ہونے لگتے ہیں تو ایسے واقعات رونما ہو جاتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی سیکریٹری اطلاعات شیریں مزاریں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں امریکا کی جنگ سے علیحدہ ہوئے بغیر امن کی بحالی ممکن نہیں ہے اور امریکا نے اپنی کارروائیوں سے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ڈرون حملے بند نہیں کرے گا لہذاٰ اب پاکستانی حدود میں اڑنے والے ڈرون کو پاکستانی حکومت کو گرا دینا چاہیئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں