حکومت کا پی ایس ڈی پی پلس پروگرام متعارف کرانے کا اعلان
منصوبوں پر عمل درآمد کے نتیجے میں 3.1کھرب روپے کی براہ راست سرمایہ کاری ہوگی، وزیراعظم آفس
حکومت نے ملک میں "پی ایس ڈی پی پلس" پروگرام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد سماجی و معاشی ترقی کا عمل تیز کرنا ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پی ایس ڈی پی پلس کے تحت مختلف منصوبوں پر عمل درآمد پورے ملک میں ہوگا جب کہ پروگرام جائزے کے لئے تمام وزارتوں کو بھیج دیا گیا ہے، حکومتی ترقیاتی منصوبوں میں نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، حکومت کے محدود مالی وسائل کے باعث ترقیاتی منصوبوں کا ٹارگٹ پورا نہیں ہو پاتا تاہم اس قلت کو نجی شعبے کی شراکت سے آسانی سے پورا کیا جاسکے گا، ترقیاتی منصوبوں میں اضافے سے معاشی اور اقتصادی عمل بھی تیز ہوگا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق ترقیاتی اخراجات کے نتیجے میں جی ڈی پی کو 6.7 فیصد تک بڑھایا جا سکے گا، منصوبے کے تحت مختلف شعبوں میں 53 بڑے منصوبوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے جس میں بحری امور، ہوابازی، لاجسٹک، انرجی، سیاحت، آئی ٹی، رئیل اسٹیٹ، انفراسٹرکچر، اور سوشل سیکٹر کے شعبے شامل ہیں۔
وزیراعظم آفس کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کا کل تخمینہ تقریبا 5.5 کھرب روپے لگایا گیا ہے، منصوبوں کو آئندہ 3 سالوں میں مکمل کیا جا سکتا ہے، منصوبوں کی تکمیل کے لئے حکومت کے جانب سے محدود مالی وسائل درکار ہوں گے جب کہ ضرورت پڑنے پر قوانین اور قواعد و ضوابط میں ترمیم بھی کی جائے گی۔
اس منصوبوں پر عمل درآمد کے نتیجے میں 3.1کھرب روپے کی براہ راست سرمایہ کاری ہوگی جب کہ 1.1 کھرب روپے سالانہ نان ٹیکس ریونیو اور 91 ارب روپے ٹیکسوں کی مد میں وصول ہوں گے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پی ایس ڈی پی پلس کے تحت مختلف منصوبوں پر عمل درآمد پورے ملک میں ہوگا جب کہ پروگرام جائزے کے لئے تمام وزارتوں کو بھیج دیا گیا ہے، حکومتی ترقیاتی منصوبوں میں نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، حکومت کے محدود مالی وسائل کے باعث ترقیاتی منصوبوں کا ٹارگٹ پورا نہیں ہو پاتا تاہم اس قلت کو نجی شعبے کی شراکت سے آسانی سے پورا کیا جاسکے گا، ترقیاتی منصوبوں میں اضافے سے معاشی اور اقتصادی عمل بھی تیز ہوگا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق ترقیاتی اخراجات کے نتیجے میں جی ڈی پی کو 6.7 فیصد تک بڑھایا جا سکے گا، منصوبے کے تحت مختلف شعبوں میں 53 بڑے منصوبوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے جس میں بحری امور، ہوابازی، لاجسٹک، انرجی، سیاحت، آئی ٹی، رئیل اسٹیٹ، انفراسٹرکچر، اور سوشل سیکٹر کے شعبے شامل ہیں۔
وزیراعظم آفس کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کا کل تخمینہ تقریبا 5.5 کھرب روپے لگایا گیا ہے، منصوبوں کو آئندہ 3 سالوں میں مکمل کیا جا سکتا ہے، منصوبوں کی تکمیل کے لئے حکومت کے جانب سے محدود مالی وسائل درکار ہوں گے جب کہ ضرورت پڑنے پر قوانین اور قواعد و ضوابط میں ترمیم بھی کی جائے گی۔
اس منصوبوں پر عمل درآمد کے نتیجے میں 3.1کھرب روپے کی براہ راست سرمایہ کاری ہوگی جب کہ 1.1 کھرب روپے سالانہ نان ٹیکس ریونیو اور 91 ارب روپے ٹیکسوں کی مد میں وصول ہوں گے۔