بیگناہ شہریوں کی ہلاکتیں 200 پولیس اہلکاروں کی جدید خطوط پر تربیت مکمل

پولیس سے شہریوں کی ہلاکتوں کے بڑھتے واقعات کے سدباب کیلیے آئی جی نے اہلکاروں کی جدید خطوط پرتربیت کی منظوری دی تھی

میجر رٹائرڈ محمد سلیم ٹریننگ دے رہے ہیں، پولیس اہلکاروں کو گاڑی پر فائرنگ کرنے، ہاتھوں سے لڑائی، جدید انداز میں اسنیپ چیکنگ کی تربیت فراہم کی جا رہی ہے فوٹو:فائل

پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پانے کے لیے پولیس کی جدید خطوط پر تربیت کا آغاز کردیاگیاہے۔

اس سلسلے میں شہید بے نظیر بھٹو ایلیٹ ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں 200 اہلکاروں کی تربیت مکمل کرلی گئی ، مجموعی طور پر ایک ہزار 800 اہلکاروں کو تربیت فراہم کی جائے گی ، اہلکاروںکو مشکوک شخص کو روکنے ، پکڑنے اور انتہائی ناگزیر حالت میں فائرنگ کرنے کے ضابطے، جدید اندازمیں اسنیپ چیکنگ اورمجمع پرقابوپانے سمیت دیگرامورسے متعلق تربیت فراہم کی گئی ہے، تفصیلات کے مطابق پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کے بڑھتے ہوئے واقعات پر اعلیٰ حکام سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔


شہری کی ہلاکت کا نیا واقعہ کینٹ اسٹیشن کے قریب پیش آیاتھا جہاں پولیس اہلکاروںکی فائرنگ سے گاڑی میں سوار نبیل نامی شہری ہلاک اور اس کادوست زخمی ہو گیا تھا، آئندہ ایسے واقعات کے سدباب کے لیے پولیس اہلکاروں کی جدید خطوط پر تربیت کرانے کافیصلہ کیاگیا تھا اور اس سلسلے میں آئی جی سندھ سید کلیم امام نے حکم نامہ جاری کر کے ایک ہزار 800 اہلکاروں کی نئے اور جدید خطوط پر تربیت کی منظوری دی ، پولیس اہلکاروںکو تربیت میجر رٹائرڈ محمد سلیم دے رہے ہیں جو اس سے قبل سندھ پولیس کے اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کے کمانڈوز کو بھی تربیت دے چکے ہیں ،بیگناہ شہریوںکی پولیس کے ہاتھوں ہلاکتوں کے واقعات کی روک تھام کیلیے پولیس اہلکاروںکی خصوصی تربیت کا آغاز شہید بے نظیر بھٹو ایلیٹ پولیس ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں کیا گیا۔

اس سلسلے میں اب تک 200 پولیس اہلکاروں کو تربیت فراہم کی جاچکی ہے جبکہ 3ماہ میں یہ سلسلہ 1800 تک پہنچے گا ، مذکورہ ریفریشر کورس کا دورانیہ 3دن ہے جس میں پولیس اہلکاروں کوکسی بھی شخص یا گاڑی کومشتبہ سمجھنے،فرارہونے والے کاتعاقب کرنے اور اگر دوبدو لڑائی ہورہی ہو یا گاڑی کو تعاقب کے بعد گھیرلیا گیا ہو تو اس پر قابو پانے کی تربیت فراہم کی جارہی ہے، تربیت میں سکھایا گیا کہ تعاقب کے دوران اگلی چیک پوسٹ اور آس پاس موجود پولیس موبائل کوفوری اطلاع دینا، جب مشتبہ شخص کی گاڑی رک جائےتواس کے سامنے آنے سے گریز کرتے ہوئے عقب سے آتے ہوئے اس سے گفتگوکرنا، اگراس دوران مشتبہ شخص فائر کرے تو پہلا فائر گاڑی کے ٹائر پر مارناہوگا،مشتبہ شخص پر سیدھا فائرانتہائی ناگزیر حالات میں کرنا ہوگا جب پولیس اہلکار یہ سمجھے کہ اس کی جان کو خطرہ ہے۔

اس سے قبل وارننگ ، ہوائی فائر اور گاڑی کے ٹائر پر فائر کے تین مرحلے طے کرنا ضروری ہے ، اس کے علاوہ اسنیپ چیکنگ کے دوران شہریوں کو روکنے پر سلام سے گفتگو کا آغاز کرنا ، انتہائی سرعت کے ساتھ مذکورہ شخص کو مشتبہ سمجھنا یا اسے جانے دینا بھی سکھایا گیا ، اسنیپ چیکنگ کے دوران دو پولیس جوان کچھ فاصلے پر موٹر سائیکل پر الرٹ موجود ہوں جبکہ چیکنگ کرنے والے نوجوان کے علاوہ گاڑی کے عقب میں بھی چوتھا جوان الرٹ حالت میں ہونا چاہیے تاکہ اگر کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے تو مشتبہ شخص یا گاڑی کو فوری روکا جاسکے ، ٹریننگ میں ٹیزر (کسی فرار ہوتے ہوئے ملزم کو معمولی کرنٹ لگانے والا آلہ) ، جدید ڈنڈا (ہینڈل لگا ریفلیکٹڈ ڈنڈا) اور دیگر جدید آلات کا استعمال بھی سکھایا گیا جبکہ مجمع پر قابو پانے کے گر بھی بتائے گئے۔
Load Next Story