اساتذہ مادر علمی کے مفاد میں گروپ بندیوں سے دور رہیں وائس چانسلر
اختلاف رائے میں کوئی ہر ج نہیں تاہم عظیم درسگاہ کے تعلیمی معیار کو مقدم رکھا جائے، اسا تذہ کے تمام مسائل حل کر دیے
وائس چانسلرسندھ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نذیر اے مغل نے کہا ہے کہ اختلاف رائے رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔
تاہم جہاں مادر علمی کے مفاد کی بات ہو وہاں اساتذہ رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع اور گروپ بندیوں سے دور رہنا چاہیے تاکہ اس عظیم ادارے کے تعلیمی معیار اور امیج کو نقصان نہ پہنچے۔ وہ اولڈ کیمپس میں سوٹا ارکان و اساتذہ کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سوٹا رہنما اصغر رضا برفت، ڈاکٹر اظہر علی شاہ و دیگر بھی موجود تھے۔ وائس چانسلر نے ڈاکٹر اظہر علی شاہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کوالٹی انہانسمینٹ سیل کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے وہ بہتر انداز میں کام کر رہے ہیں اور امید ہے کہ ان کی قیادت میں جامعہ ہیک رینکنگ میں بہتر مقام حاصل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب ڈاکٹر اظہر علی نے ڈائریکٹر کیو ای سی کا عہدہ سنبھالا تو مخالفین نے منفی پروپیگنڈا شروع کر دیا۔ یہاں جو بھی خدمت کیلیے آگے بڑھتا ہے اس کی کردارکشی شروع کردی جاتی ہے۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ ان کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں، جو بھی فیکلٹی پڑھانے کے بعد یونیورسٹی کے مفاد میں کسی اور عہدے پر سچائی سے کام کرنا چاہے اسے خوش آمدید کہا جائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ اساتذہ کے تمام مسائل حل کیے گئے ہیں اور انہیں بیشمار اسکالر شپس دی گئی ہیں، اب کسی استاد کو کوئی شکایت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کے بغیر اعلیٰ تعلیم کے حصول کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔ پروفیسر کبھی بھی ریٹائر نہیں ہوتا، اس لیے ہم نے ریٹائرڈ پی ایچ ڈیز کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا، تاکہ یہ ہمارے لیے پی ایچ ڈی اسکالرز پیدا کر سکیں۔ ڈاکٹر اظہر علی شاہ نے سوٹا سے متعلق سالانہ رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے سوٹا کے سالانہ انتخابات 28 نومبر کو منعقد کرنے کا اعلان کیا۔
تاہم جہاں مادر علمی کے مفاد کی بات ہو وہاں اساتذہ رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع اور گروپ بندیوں سے دور رہنا چاہیے تاکہ اس عظیم ادارے کے تعلیمی معیار اور امیج کو نقصان نہ پہنچے۔ وہ اولڈ کیمپس میں سوٹا ارکان و اساتذہ کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سوٹا رہنما اصغر رضا برفت، ڈاکٹر اظہر علی شاہ و دیگر بھی موجود تھے۔ وائس چانسلر نے ڈاکٹر اظہر علی شاہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کوالٹی انہانسمینٹ سیل کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے وہ بہتر انداز میں کام کر رہے ہیں اور امید ہے کہ ان کی قیادت میں جامعہ ہیک رینکنگ میں بہتر مقام حاصل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب ڈاکٹر اظہر علی نے ڈائریکٹر کیو ای سی کا عہدہ سنبھالا تو مخالفین نے منفی پروپیگنڈا شروع کر دیا۔ یہاں جو بھی خدمت کیلیے آگے بڑھتا ہے اس کی کردارکشی شروع کردی جاتی ہے۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ ان کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں، جو بھی فیکلٹی پڑھانے کے بعد یونیورسٹی کے مفاد میں کسی اور عہدے پر سچائی سے کام کرنا چاہے اسے خوش آمدید کہا جائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ اساتذہ کے تمام مسائل حل کیے گئے ہیں اور انہیں بیشمار اسکالر شپس دی گئی ہیں، اب کسی استاد کو کوئی شکایت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کے بغیر اعلیٰ تعلیم کے حصول کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔ پروفیسر کبھی بھی ریٹائر نہیں ہوتا، اس لیے ہم نے ریٹائرڈ پی ایچ ڈیز کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا، تاکہ یہ ہمارے لیے پی ایچ ڈی اسکالرز پیدا کر سکیں۔ ڈاکٹر اظہر علی شاہ نے سوٹا سے متعلق سالانہ رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے سوٹا کے سالانہ انتخابات 28 نومبر کو منعقد کرنے کا اعلان کیا۔