پی آئی سی حملہ وکیلوں کےاعتراض پر لاہور ہائیکورٹ کے ججز کی سماعت سے معذرت

عدالت نے نئے بینچ کی تشکیل کیلئے درخواستیں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوادیں

پولیس کو کسی پر تشدد کرنے کا اختیار نہیں ہے، وکلا کا موقف فوٹو: فائل

پی آئی سی پر حملے میں گرفتار وکلا کے وکیل کی جانب سے رہائی کی درخواستوں کی سماعت کرنے والے فاضل ججوں پر اعتراض کے بعد بینچ ٹوٹ گیا ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس انوارالحق پنوں پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے گرفتار وکلا کی رہائی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران گرفتار وکلا کے وکیل نے بینچ پر اعتراض کردیا۔ جس پر فاضل بینچ نے درخواستوں پر سماعت سے معذرت کرتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دیا۔


دوران سماعت جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیئے کہ اسپتال پر حملہ کرنے کی جرات کس طرح کی گئی، کیا آپ وضاحت دے سکتے ہیں کہ کیوں حملہ کیا گیا، آپ کو اندازہ نہیں ہم کس دکھ میں ہیں، ہم بڑی مشکل سے اس کیس کی سماعت کر رہے ہیں، دکھ اس بات کا ہے آپ اس پر وضاحت دے رہے ہیں، ہمیں آپ نے کہیں کا نہیں چھوڑا، اس طرح تو جنگوں میں بھی نہیں ہوتا۔

کارروائی کے دوران فاضل بینچ سے مکالمے کے دوران وکلا کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے موقف اختیار کیا کہ ہم کوئی بھارت سے جنگ لڑنے نہیں آئے، وکلا کی جانب سے کہرام کیوں نہ برپا ہو، پولیس کو کسی پر تشدد کرنے کا اختیار نہیں ہے، ہم وضاحت نہیں کر رہے بلکہ مذمت کر رہے ہیں، ہم نے ٹی وی پروگرامز پر مذمت کی ہے، ہم ملوث وکلاء کے خلاف کارروائی کرنے جا رہے ہیں۔
Load Next Story