رمشا کیس میں عدالتی فیصلے کا احترام کرینگےبشپ کلیم
ایسے کیسز سے پاکستان کی مسیحی برادری میں احساس محرومی پیدا ہوتا ہے، پریس کانفرنس
چرچ آف پاکستان حیدرآباد کے بشپ کلیم جان نے کہا ہے کہ رمشا مسیح جیسے کیسز سے پاکستان کی مسیحی برادری میں احساس محرومی پیدا ہوتا ہے۔
لیکن اس کے باوجود ملک کی عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اس کا احترام کریں گے۔ حیدرآباد پریس کلب میں ڈینیل فیاض ودیگر کے ہمراہ نیوزکانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مسیحی مذہب دیگر مذاہب کے احترام کا درس دیتا ہے اور وطن عزیز پاکستان میں رہنے والی مسیحی برادری دیگر مذاہب سے محبت، باہمی افہام وتفہیم چاہتی ہے ۔ چند انتہا پسند مذہبی ہم آہنگی کی فضا کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ رمشا چھوٹی بچی ہے اور میڈیکل رپورٹ کے مطابق اس کا ذہنی توازن بھی درست نہیں، اسے ذاتی انا کے باعث جھوٹے کیس میں ملوث کیا گیا ہے۔ مسیحی برادری مذہبی جنونیت کے خلاف ہے، ٹیری جونزکی حرکات کی بھی مسیحی برادری نے شدید مذمت کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ مسیحی برادری مُسلم علماء کرام کی بھی شکرگزار ہے جنہوں نے رمشا کیس کی مذمت کی۔
انھوں حکومت پاکستان، علماء کرام، مذہبی جماعتوں اور تمام مکتبہ فکر کے لوگوں سے پر زور اپیل کی کہ وہ ملک میں مذہبی انتہا پسندی کے خلاف کلیدی کردار ادا کریں۔ بعد ازاں ڈایوسیس آف حیدرآباد چرچ آف پاکستان اور سوسائٹی فار ہیومن اویئرنیس ڈیولپمنٹ اینڈ ایم پاورمنٹ کے تحت رمشا مسیح سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ بھی کیا۔
لیکن اس کے باوجود ملک کی عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اس کا احترام کریں گے۔ حیدرآباد پریس کلب میں ڈینیل فیاض ودیگر کے ہمراہ نیوزکانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مسیحی مذہب دیگر مذاہب کے احترام کا درس دیتا ہے اور وطن عزیز پاکستان میں رہنے والی مسیحی برادری دیگر مذاہب سے محبت، باہمی افہام وتفہیم چاہتی ہے ۔ چند انتہا پسند مذہبی ہم آہنگی کی فضا کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ رمشا چھوٹی بچی ہے اور میڈیکل رپورٹ کے مطابق اس کا ذہنی توازن بھی درست نہیں، اسے ذاتی انا کے باعث جھوٹے کیس میں ملوث کیا گیا ہے۔ مسیحی برادری مذہبی جنونیت کے خلاف ہے، ٹیری جونزکی حرکات کی بھی مسیحی برادری نے شدید مذمت کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ مسیحی برادری مُسلم علماء کرام کی بھی شکرگزار ہے جنہوں نے رمشا کیس کی مذمت کی۔
انھوں حکومت پاکستان، علماء کرام، مذہبی جماعتوں اور تمام مکتبہ فکر کے لوگوں سے پر زور اپیل کی کہ وہ ملک میں مذہبی انتہا پسندی کے خلاف کلیدی کردار ادا کریں۔ بعد ازاں ڈایوسیس آف حیدرآباد چرچ آف پاکستان اور سوسائٹی فار ہیومن اویئرنیس ڈیولپمنٹ اینڈ ایم پاورمنٹ کے تحت رمشا مسیح سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ بھی کیا۔