اسٹاک ایکسچینج 13 ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی
حصص کی مالیت میں1 کھرب 48 ارب 71 کروڑ 2 لاکھ 86 ہزار697 روپے کا اضافہ ہوگیا
13 ماہ کے وقفے کے بعد 100انڈیکس 41600 پوائنٹس کی حد بھی بحال ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مثبت معاشی اشاریوں اور آنے والی مانیٹری پالیسی میں سود شرح میں کمی کی توقعات پر بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی، 100 انڈیکس میں 1.75 فیصد کا اضافہ ہوا، جس سے 13 ماہ کے وقفے کے بعد انڈیکس 41600 پوائنٹس کی حد بھی بحال ہوگئی۔
تیزی کے سبب 70 اعشاریہ 58 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جب کہ حصص کی مالیت میں1 کھرب 48 ارب 71 کروڑ 2 لاکھ 86 ہزار697 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے حجم کی وجہ سے کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 728 اعشاریہ 29 پوائنٹس کے اضافے سے 41644 اعشاریہ 88 ہوگیا، جب کہ کے ایس ای 30 انڈیکس 349 اعشاریہ 27 پوائنٹس کے اضافے سے 18969، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1661 اعشاریہ 71 پوائنٹس کے اضافے سے 66811 اعشاریہ 60 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 409 اعشاریہ15 پوائنٹس کے اضافے سے19661 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 32 اعشاریہ 16 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 35 کروڑ 77 لاکھ 88 ہزار 940 حصص کے سودے ہوئے، جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 391 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 276 کے بھاؤ میں اضافہ، 96 کے داموں میں کمی اور 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ 380 روپے بڑھ کر 8480 روپے اور رفحان میظ کے بھاؤ 100روپے بڑھ کر 7300روپے ہو گئے، جب کہ سفائرٹیکسٹائل کے بھاؤ 49 روپے 99 پیسے کم ہوکر 1010 روپے اور سفائرفائیبر کے بھاؤ 46 روپے 84 پیسے کم ہو کر 890 روپے 15 پیسے ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مثبت معاشی اشاریوں اور آنے والی مانیٹری پالیسی میں سود شرح میں کمی کی توقعات پر بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی، 100 انڈیکس میں 1.75 فیصد کا اضافہ ہوا، جس سے 13 ماہ کے وقفے کے بعد انڈیکس 41600 پوائنٹس کی حد بھی بحال ہوگئی۔
تیزی کے سبب 70 اعشاریہ 58 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جب کہ حصص کی مالیت میں1 کھرب 48 ارب 71 کروڑ 2 لاکھ 86 ہزار697 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے حجم کی وجہ سے کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 728 اعشاریہ 29 پوائنٹس کے اضافے سے 41644 اعشاریہ 88 ہوگیا، جب کہ کے ایس ای 30 انڈیکس 349 اعشاریہ 27 پوائنٹس کے اضافے سے 18969، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1661 اعشاریہ 71 پوائنٹس کے اضافے سے 66811 اعشاریہ 60 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 409 اعشاریہ15 پوائنٹس کے اضافے سے19661 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 32 اعشاریہ 16 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 35 کروڑ 77 لاکھ 88 ہزار 940 حصص کے سودے ہوئے، جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 391 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 276 کے بھاؤ میں اضافہ، 96 کے داموں میں کمی اور 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ 380 روپے بڑھ کر 8480 روپے اور رفحان میظ کے بھاؤ 100روپے بڑھ کر 7300روپے ہو گئے، جب کہ سفائرٹیکسٹائل کے بھاؤ 49 روپے 99 پیسے کم ہوکر 1010 روپے اور سفائرفائیبر کے بھاؤ 46 روپے 84 پیسے کم ہو کر 890 روپے 15 پیسے ہوگئے۔