کابینہ اجلاس میں گیس کے نرخ مزید بڑھانے کی تجویز
پٹرولیم ڈویژن نے 181 ارب کا گردشی قرضہ ختم کرنے کیلیے گیس مہنگی کرنیکی تجویز دی تھی
MUMBAI:
حکومت گیس کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کرنے کی تیاریاں کررہی ہے، اس کے لیے جواز گیس سیکٹر کے گردشی قرضے کو بنایا جارہا ہے جو 181 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے وزیراعظم کو آگاہ کردیا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے کیوں کہ گیس کے مقررہ اوسط نرخوں اور قابل اطلاق اوسط قیمت فروخت کے درمیانی خلا کی وجہ سے گردشی قرضہ 181 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے گیس کے نرخوں میں کسی بھی اضافے سے پہلے عوام الناس کو ذہنی طور پر تیار کرنے کے لیے آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن نے وزیراعظم زیرصدارت ہونے والے حالیہ اجلاس میں گیس سیکٹر میں گردشی قرضے سے نمٹنے کے لیے وفاقی کابینہ کو گیس کی قیمت فروخت پر نظرثانی اور ایل این جی کی قیمتوں کے حوالے سے بریف کردیا تھا۔
حکومت گیس کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کرنے کی تیاریاں کررہی ہے، اس کے لیے جواز گیس سیکٹر کے گردشی قرضے کو بنایا جارہا ہے جو 181 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے وزیراعظم کو آگاہ کردیا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے کیوں کہ گیس کے مقررہ اوسط نرخوں اور قابل اطلاق اوسط قیمت فروخت کے درمیانی خلا کی وجہ سے گردشی قرضہ 181 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے گیس کے نرخوں میں کسی بھی اضافے سے پہلے عوام الناس کو ذہنی طور پر تیار کرنے کے لیے آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن نے وزیراعظم زیرصدارت ہونے والے حالیہ اجلاس میں گیس سیکٹر میں گردشی قرضے سے نمٹنے کے لیے وفاقی کابینہ کو گیس کی قیمت فروخت پر نظرثانی اور ایل این جی کی قیمتوں کے حوالے سے بریف کردیا تھا۔