شہریت کا متنازع بل حق کیلئے آوازاٹھانیوالے نوجوانوں کوسلام پیش کرتا ہوں ہرتھیک روشن

ہمیں ایک بل پاس کرنا چاہیئے اور اپنے ملک کو مزید جمہوری ملک نہیں کہنا چاہیئے، پرینیتی چوپڑا

ہم ایک جمہوریت ہیں اور ہمارے پاس اختیار ہے کہ ہم درست طریقے سے اپنے بنیادی حقوق کو استعمال کریں، بھارتی فنکار فوٹوفائل

بھارت میں مسلم مخالف شہریت کے متنازع بل کے باعث متعدد شہروں میں مظاہرے جاری ہیں جب کہ دلی کی جامعہ اسلامیہ کے طلبا نے بھی اس متنازع بل کے خلاف مظاہرے کیے جس کے دوران پولیس اورطلبا کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی اور پولیس نے طلبا کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

بھارت میں عوام کے بعد فلمی ستارے بھی شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج کا حصہ بن گئے۔ کوئی خود احتجاج میں پہنچا توکسی نے سوشل میڈیا پر پیغام کے ذریعے مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: شبانہ اعظمی مودی کے مسلم مخالف قانون کے خلاف کھل کر سامنے آگئیں

ہرتھیک روشن نے ٹویٹ میں احتجاج کرنے والے طلباء پر پولیس تشدد کے خلاف تشویش کا اظہارکیا اور لکھا وہ حق کے لیے آواز اٹھانے والے نوجوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔



اداکارہ پرینیتی چوپڑا نے طلبا اور شہریوں کی آزادی اظہار کی آواز دبانے پر مذمت کی اور کہا کہ کیا اپنا نظریہ پیش کرنے پر شہریوں کو بربریت کا نشانہ بنایا جائے گا؟ ہمیں ایک بل پاس کرنا چاہیئے اور اپنے ملک کو مزید جمہوری ملک نہیں کہنا چاہیئے۔



ایوشمان کھرانہ کا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج شہریوں کا بنیادی حق ہے انہیں طلبہ کےخلاف طاقت کے استعمال پر تشویش ہے۔



اداکارہ ہما قریشی نے ٹوئٹ میں بھارتی وزیراعظم اور وزیر داخلہ امت شاہ کوخبردارکیا ہے کہ دنیا دیکھ رہی ہے، ہمیں خاموش کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: جامعہ ملیہ معاملے پرخاموش بالی ووڈ خانز تنقید کی زد میں آگئے




اداکاررجنی کانت نے کہا تشدد اور بدامنی کسی مسئلے سے نمٹنے کا راستہ نہیں، جاری تشدد نے مجھے بہت تکلیف پہنچائی ہے۔

اداکارہ کونکونا سین شرما نے طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا دہلی پولیس شرم کرو۔



 

بھومی پانڈیکر نے بھی طلبا پر کیے جانے والے تشدد پر اپنی آوازاٹھاتے ہوئے کہا تشدد سے ملک کو کبھی بہتر نہیں بنایا جاسکتا۔ ہم ایک جمہوریت ہیں اور ہمارے پاس اختیار ہے کہ ہم درست طریقے سے اپنے بنیادی حقوق کو استعمال کریں۔ جو کچھ بھی طلبا نے برداشت کیا اس نے مجھے ہلا کر رکھ دیا۔



اداکار رتیش دیش مکھ نے بھی طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ جو چیز ہمارے ملک کو بہتر بناسکتی ہے وہ یہ ہے کہ ہر آواز کو سنا جائے چا ہے وہ ہزاروں میں ایک آواز ہو۔ میں کسی بھی قسم کے تشدد کی حمایت نہیں کرتا ۔ طلبا پولیس کے اس رویے کے مستحق نہیں تھے۔



اداکارہ دیا مرزا نے بھی جامعہ کے طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کا ٹوئٹ کیا اور پر امن مظاہرہ کرنے والے طلبا پر پولیس کی جانب سے کیے جانے والے وحشیانہ تشدد کی پر زور مذمت کی۔



سوارا بھاسکرنے طلبا پرتشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا دلی کی جامعہ کے طلبا پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ آخر طلبا کے ساتھ مجرموں کی طرح کیوں سلوک کیا گیا ۔ بہت شرم کی بات ہے دلی پولیس۔

Load Next Story