پاکستان کی کوالالمپور سربراہ اجلاس میں شرکت سے معذرت
پاکستان مسلم امہ کو اکٹھارکھنے کے لئے اس سمٹ میں شرکت نہیں کررہا، ذرائع دفترخارجہ
MANILA:
وزیراعظم عمران خان ملائیشیا میں ہونے والے کوالالمپور سربراہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے وزیراعظم عمران خان کے ملائیشیا نہ جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملائیشیا نہیں جارہے اور پاکستان کسی بھی سطح پر اس سمٹ میں شرکت نہیں کرے گا۔
کوالالمپور میں پاکستان، ترکی، ایران، قطر اور انڈونیشیا کے لیڈروں کی کانفرنس ہونی ہے جس میں وزیراعظم عمران خان نے شرکت کرنی تھی لیکن انہوں نے اس کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔ اجلاس میں وزیر اعظم کی نمائندگی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شرکت کرنی تھی لیکن وہ بھی اس اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی مفادات کے خلاف کام نہیں کریں گے، پاکستان کی عرب قیادت کو یقین دہانی
دفترخارجہ کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ملائیشیا اور ترکی کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے جنیوا میں ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کرکے اس حوالے سے بات چیت کی ہے اور کل رات مہاتیر محمد سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے، حکام کے مطابق پاکستان اس سمٹ کے بعد سعودی عرب اور ملائیشیا سے بات کرے گا اور ہماری کوشش ہے کہ مسلم امہ تقسیم نہ ہو۔
ذرائع دفترخارجہ کے مطابق پاکستان مسلم امہ کو اکٹھارکھنے کے لئے اس سمٹ میں شرکت نہیں کررہا، مسلم ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اس کانفرنس پر اعتراض کیاتھا کیونکہ وہ کوالالمپور سربراہ اجلاس کو اوآئی سی کے متوازی بلاک کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور امارات کی پاکستان کیلئے 5 ارب ڈالرز ڈیپازٹ میں توسیع
یہ کانفرنس ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کی میزبانی میں منعقد ہورہی ہے جو اس بات کا کھلے عام اظہار کرچکے ہیں کہ او آئی سی مسلم امہ کے مفادات کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے اس لیے نیا اتحاد او آئی سی کا متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔ ادھر سعودی عرب سمجھتا ہے کہ اس طرح کا نیا اسلامی بلاک مسلم دنیا میں سعودی عرب کے کردار کو کم کرسکتا ہے، اسی تناظر میں پاکستان کی سول اور فوجی قیادت نے سعودی عرب کے متعدد دورے کیے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان ملائیشیا میں ہونے والے کوالالمپور سربراہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے وزیراعظم عمران خان کے ملائیشیا نہ جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملائیشیا نہیں جارہے اور پاکستان کسی بھی سطح پر اس سمٹ میں شرکت نہیں کرے گا۔
کوالالمپور میں پاکستان، ترکی، ایران، قطر اور انڈونیشیا کے لیڈروں کی کانفرنس ہونی ہے جس میں وزیراعظم عمران خان نے شرکت کرنی تھی لیکن انہوں نے اس کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔ اجلاس میں وزیر اعظم کی نمائندگی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شرکت کرنی تھی لیکن وہ بھی اس اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی مفادات کے خلاف کام نہیں کریں گے، پاکستان کی عرب قیادت کو یقین دہانی
دفترخارجہ کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ملائیشیا اور ترکی کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے جنیوا میں ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کرکے اس حوالے سے بات چیت کی ہے اور کل رات مہاتیر محمد سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے، حکام کے مطابق پاکستان اس سمٹ کے بعد سعودی عرب اور ملائیشیا سے بات کرے گا اور ہماری کوشش ہے کہ مسلم امہ تقسیم نہ ہو۔
ذرائع دفترخارجہ کے مطابق پاکستان مسلم امہ کو اکٹھارکھنے کے لئے اس سمٹ میں شرکت نہیں کررہا، مسلم ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اس کانفرنس پر اعتراض کیاتھا کیونکہ وہ کوالالمپور سربراہ اجلاس کو اوآئی سی کے متوازی بلاک کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور امارات کی پاکستان کیلئے 5 ارب ڈالرز ڈیپازٹ میں توسیع
یہ کانفرنس ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کی میزبانی میں منعقد ہورہی ہے جو اس بات کا کھلے عام اظہار کرچکے ہیں کہ او آئی سی مسلم امہ کے مفادات کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے اس لیے نیا اتحاد او آئی سی کا متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔ ادھر سعودی عرب سمجھتا ہے کہ اس طرح کا نیا اسلامی بلاک مسلم دنیا میں سعودی عرب کے کردار کو کم کرسکتا ہے، اسی تناظر میں پاکستان کی سول اور فوجی قیادت نے سعودی عرب کے متعدد دورے کیے ہیں۔