كوئٹہ پر خطرناک وائرس کا حملہ 500 سے زائد افراد بیماریوں میں مبتلا
ڈاكٹرز نے تصدیق كردی اور شہریوں كو احتیاطی تدابیر اختیار كرنے كا مشورہ دے دیا
كوئٹہ شہر پر خطرناک وائرس نے حملہ كردیا اور 500 سے زائد افراد كھانسی، گلے كی خرابی اور سینے كے مراض میں مبتلا ہو كر اسپتالوں میں پہنچ گئے۔
بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ میں خطرناک وائرس نے حملہ كردیا، بڑی تعداد میں شہری كھانسی، گلے كی خرابی سمیت سینے كے امراض میں مبتلا ہو كر بسترسے جالگے، صرف چند روز میں 500 سے زائد افراد بیماری میں مبتلا ہوگئے۔
ڈاكٹر سرفراز فزیشن ماہر سینہ و گلہ كے مطابق كوئٹہ شہر میں بیماری نے پنجے گاڑھ لئے جس كی وجہ سے چھوٹے بچوں سمیت ہر عمر كے افراد اس میں مبتلا ہورہے ہیں، سرد موسم اور بارش كے بعد یہ بیماری پہلے پہلے گلے کی خرابی كے ساتھ ہی سینے اور لنگس پر حملہ آور ہوتی ہے جس كا اگر تواتر كے ساتھ علاج نہ كیا جائے تو یہ بیماری خطرناک صورت اختیار كر سكتی ہے جس میں سینے اور گلے كا كینسر بھی لاحق ہو سكتا ہے جب كہ دمہ اور سینے كے امراض بھی اسی سے جنم لے سكتے ہیں۔
اس وقت كوئٹہ كے مختلف سركاری اسپتالوں سمیت نجی اسپتالوں میں ایسے ہی مریضوں كی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے خشک موسم میں یہ بیماری سائبریا سے آنے والے مخصوص وائرس اینٹی لیو منگ كی وجہ سے پھیل رہی ہے جو كہ سینے اور گلے كے بعد آہستہ آہستہ پورے جسم كو مفلوج بھی كر سكتی ہے تاہم اگر اس كا بہتر معالج سے علاج كرایا جائے تو اس سے كسی حد تک بچا جا سكتا ہے۔
بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ میں خطرناک وائرس نے حملہ كردیا، بڑی تعداد میں شہری كھانسی، گلے كی خرابی سمیت سینے كے امراض میں مبتلا ہو كر بسترسے جالگے، صرف چند روز میں 500 سے زائد افراد بیماری میں مبتلا ہوگئے۔
ڈاكٹر سرفراز فزیشن ماہر سینہ و گلہ كے مطابق كوئٹہ شہر میں بیماری نے پنجے گاڑھ لئے جس كی وجہ سے چھوٹے بچوں سمیت ہر عمر كے افراد اس میں مبتلا ہورہے ہیں، سرد موسم اور بارش كے بعد یہ بیماری پہلے پہلے گلے کی خرابی كے ساتھ ہی سینے اور لنگس پر حملہ آور ہوتی ہے جس كا اگر تواتر كے ساتھ علاج نہ كیا جائے تو یہ بیماری خطرناک صورت اختیار كر سكتی ہے جس میں سینے اور گلے كا كینسر بھی لاحق ہو سكتا ہے جب كہ دمہ اور سینے كے امراض بھی اسی سے جنم لے سكتے ہیں۔
اس وقت كوئٹہ كے مختلف سركاری اسپتالوں سمیت نجی اسپتالوں میں ایسے ہی مریضوں كی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے خشک موسم میں یہ بیماری سائبریا سے آنے والے مخصوص وائرس اینٹی لیو منگ كی وجہ سے پھیل رہی ہے جو كہ سینے اور گلے كے بعد آہستہ آہستہ پورے جسم كو مفلوج بھی كر سكتی ہے تاہم اگر اس كا بہتر معالج سے علاج كرایا جائے تو اس سے كسی حد تک بچا جا سكتا ہے۔