ٹوتھ پیسٹ کی گولی جو پلاسٹک ٹیوب کا حل بھی ہے
کینیڈا کے سائنس دانوں کی تیارکردہ ٹوتھ پیسٹ گولی جو ماحولیاتی آلودگی کا حل بھی ہے
کینیڈا کے سائنس دانوں نے ٹوتھ پیسٹ کو گولی کی صورت دی ہے جس کے بعد نہ صرف دانت صاف کرنے میں آسانی ہوگی بلکہ ہر سال ٹوتھ پیسٹ کی لاکھوں کروڑوں ٹیوبوں کی پلاسٹک آلودگی سے بھی نجات مل سکے گی۔
کینیڈا کے مائیک میڈیکوف اور ڈیمائن ونسی نے برسوں کی تحقیق کے بعد ٹوتھ پیسٹ گولی بنائی ہے۔ اسے انہوں نے 'ٹوتھ پیسٹ' کا بدل یعنی 'چینج ٹوتھ پیسٹ' کا نام دیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ پلاسٹک کی آلودگی کرہِ ارض پر ہرجگہ تباہی مچارہی ہے اور اسی وجہ سے ٹوتھ پیسٹ کی پلاسٹک ٹیوب کا متبادل ضرور ہونا چاہیے اور اسی وجہ سے اب انہوں نے ٹوتھ پیسٹ کو گولی کی شکل دی ہے۔
اس کی تیاری کے لیے انہوں نے اپنے گھر میں ایک چھوٹی سی تجربہ گاہ بنائی اور اس میں جھاگ بنانے والے لوازمات بھی پیدا کیے۔ جیسے ہی آپ گیلے ٹوتھ برش پر گولی رکھتے ہیں وہ گھل کر پیسٹ میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں فلورائیڈ، گلوٹن، دودھ کی مصنوعات، گری دار پھل اور سوا وغیرہ شامل نہیں اور یہ بطورِ خاص ایسے لوگوں کے لیے تیار کی گئی ہے جو صرف سبزیاں ہی کھاتے ہیں۔
اس میں ڈائی کیلشیئم فاسفیٹ، زائلیٹول، پیپرمنٹ، مینتھول، سوڈیم بائی کاربونیٹ اور بعض پتوں کے اجزا بھی ملائے گئے ہیں۔ اس طرح ٹوتھ پیسٹ گولی میں شامل سارے اجزا ہر عمر کے افراد کے لیے مفید ہیں اور ماحول دوست بھی ہیں۔
دونوں ماہرین نے کہا ہے کہ انہوں نے بہترین ٹوتھ پیسٹ کے نسخے کے لیے سیکڑوں مرتبہ گولیاں بنائیں اور آخرکار ایک حتمی نسخے کا انتخاب کیا گیا۔ اب وہ ٹوتھ پیسٹ گولیوں کو ایسی پیکنگ میں رکھ کر فروخت کریں گے جو ماحول میں جاکر 100 فیصد گھل کر ختم ہوجائیں۔ اس طرح ماحول میں کوڑا پیدا ہونے کا امکان بھی ختم ہوجائے گا۔
اگلے مرحلے میں وہ دانت صاف کرنے کی ان گولیوں میں فلورائیڈ بھی شامل کریں گے۔
کینیڈا کے مائیک میڈیکوف اور ڈیمائن ونسی نے برسوں کی تحقیق کے بعد ٹوتھ پیسٹ گولی بنائی ہے۔ اسے انہوں نے 'ٹوتھ پیسٹ' کا بدل یعنی 'چینج ٹوتھ پیسٹ' کا نام دیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ پلاسٹک کی آلودگی کرہِ ارض پر ہرجگہ تباہی مچارہی ہے اور اسی وجہ سے ٹوتھ پیسٹ کی پلاسٹک ٹیوب کا متبادل ضرور ہونا چاہیے اور اسی وجہ سے اب انہوں نے ٹوتھ پیسٹ کو گولی کی شکل دی ہے۔
اس کی تیاری کے لیے انہوں نے اپنے گھر میں ایک چھوٹی سی تجربہ گاہ بنائی اور اس میں جھاگ بنانے والے لوازمات بھی پیدا کیے۔ جیسے ہی آپ گیلے ٹوتھ برش پر گولی رکھتے ہیں وہ گھل کر پیسٹ میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں فلورائیڈ، گلوٹن، دودھ کی مصنوعات، گری دار پھل اور سوا وغیرہ شامل نہیں اور یہ بطورِ خاص ایسے لوگوں کے لیے تیار کی گئی ہے جو صرف سبزیاں ہی کھاتے ہیں۔
اس میں ڈائی کیلشیئم فاسفیٹ، زائلیٹول، پیپرمنٹ، مینتھول، سوڈیم بائی کاربونیٹ اور بعض پتوں کے اجزا بھی ملائے گئے ہیں۔ اس طرح ٹوتھ پیسٹ گولی میں شامل سارے اجزا ہر عمر کے افراد کے لیے مفید ہیں اور ماحول دوست بھی ہیں۔
دونوں ماہرین نے کہا ہے کہ انہوں نے بہترین ٹوتھ پیسٹ کے نسخے کے لیے سیکڑوں مرتبہ گولیاں بنائیں اور آخرکار ایک حتمی نسخے کا انتخاب کیا گیا۔ اب وہ ٹوتھ پیسٹ گولیوں کو ایسی پیکنگ میں رکھ کر فروخت کریں گے جو ماحول میں جاکر 100 فیصد گھل کر ختم ہوجائیں۔ اس طرح ماحول میں کوڑا پیدا ہونے کا امکان بھی ختم ہوجائے گا۔
اگلے مرحلے میں وہ دانت صاف کرنے کی ان گولیوں میں فلورائیڈ بھی شامل کریں گے۔