چین کا ہانگ کانگ کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعلان

ہانگ کانگ پر گزشتہ عرصہ میں برطانیہ کی حکومت تھی جو چین کو واپس مل گیا چنانچہ اب اس جزیرے پر نیم خود مختار حکومت ہے۔

ہانگ کانگ پر گزشتہ عرصہ میں برطانیہ کی حکومت تھی جو چین کو واپس مل گیا چنانچہ اب اس جزیرے پر نیم خود مختار حکومت ہے۔ (فوٹو : فائل)

BHAKKAR:
چینی صدر شی جن پنگ نے ہانگ کانگ کی لیڈر کیری لیم کو بتایا ہے کہ انھیں چین کی طرف سے غیرمتزلزل حمایت حاصل ہے۔ ہانگ کانگ میں مقامی حکومت کے انتخابات ہو رہے ہیں۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ہانگ کانگ میں گزشتہ چھ مہینوں سے جمہوریت کے حق میں نہایت پرجوش مظاہرے ہوتے رہے ہیں جن میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں بہت سے لوگ ہلاک یا زخمی بھی ہوئے جب کہ شہر کی باقاعدہ ٹرانسپورٹ میں بھی بہت خلل واقع ہوا۔

احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ چونکہ ہانگ کانگ کی سی ای او کیری لیم غیر مقبول ہو چکی ہیں لہذا انھیں چیف ایگزیکٹو کے منصب سے برطرف کر دیا جانا چاہیے لیکن مس لیم بیجنگ کے دورے پر چلی گئیں جہاں چینی صدر شی جنگ پنگ نے ان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔


صدر شی جن پنگ نے مس لیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بڑے مشکل حالات میں بہت استقامت کا مظاہرہ کیا جو کہ نہایت قابل قدر بات ہے۔ صدر شی جن پنگ نے ان خیالات کا اظہار مس کیری لیم کا گریٹ ہال آف پیپلز پر استقبال کرتے ہوئے کیا۔

واضح رہے دی گریٹ ہال پر عالمی لیڈروں کا استقبال کیا جاتا ہے۔ صدر شی نے کہا ہم آپ کی غیرمتزلزل حمایت جاری رکھیں گے اور اس خصوصی انتظامی ریجن (ایس اے آر) کی انتظامیہ کو قانون کے مطابق حکمرانی میں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔ مس کیری لیم نے چینی وزیر اعظم کی کیا آنگ سے بھی ملاقات کی ۔ وزیراعظم نے کہا انھیں ہانگ کانگ کی پیچیدہ صورتحال کا مکمل ادراک ہے۔ اس ملاقات کے بعد بیجنگ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد بھی کیا گیا۔

مس لیم نے کہا کہ گزشتہ عرصے میں ہانگ کانگ میں حالات کا بگاڑ دیکھنے میں آیا، اس کے پیش نظر ہم سب کو پیشگی حفاظتی انتظامات کرنا ہوں گے تاکہ حالات اس نہج پر پہنچنے کی کوشش ہی نہ کریں اور امن و امان قائم رہے۔ ہانگ کانگ پر گزشتہ عرصہ میں برطانیہ کی حکومت تھی جو چین کو واپس مل گیا چنانچہ اب اس جزیرے پر نیم خود مختار حکومت ہے جو (ون کنٹری ٹو سسٹم) ایک ملک دو نظام کی بنیاد پر ہے۔
Load Next Story