زیرسماعت مقدمات کی میڈیا کوریج اور تبصروں سے متعلق تجاویز طلب

فریقین فردوس عاشق اعوان کے توہین عدالت کیس کے فیصلے میں دی گئیں گائیڈ لائنز پڑھیں اور تجاویز دیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

اینکرز اگر پروگرام کرنے سے پہلے کورٹ رپورٹرز سے فیڈ بیک لے لیا کریں تو زیادہ مناسب ہے، وکیل کورٹ رپورٹ فوٹو: فائل

چیئرمین پیمرا اور اینکرز کے خلاف توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے زیر سماعت مقدمات کی میڈیا کوریج اور ٹی وی پروگرامز میں تبصروں سے متعلق تجاویز طلب کر لیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی، چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ اور صحافی حامد میر عدالت میں پیش ہوئے، کورٹ رپورٹرز اپنے وکیل کاشف علی ملک ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے،کورٹ رپورٹرز سے ڈیلی ڈان کے رپورٹر اسد ملک،92 نیوز سے فیاض محمود،جیو نیوز سے اویس یوسفزئی،دنیا نیوز سے عامر سعید عباسی اورایکسپریس نیوز سے ثاقب بشیر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

وکیل کاشف علی ملک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اینکرز اگر پروگرام کرنے سے پہلے کورٹ رپورٹرز سے فیڈ بیک لے لیا کریں تو زیادہ مناسب ہے، کیسز کے حوالے سے ٹی وی رپورٹنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے،عدالت میں موجود صحافی میر حامد میر نے وکیل کاشف ملک کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ بالکل کورٹ رپورٹرز سے فیڈ بیک لینا چاہیے، انہوں نے تحریری معروضات اور تجاویز بھی عدالت میں جمع کرائیں۔


جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے فردوس عاشق اعوان کے توہین عدالت کیس کے فیصلے میں بھی کچھ گائیڈ لائنز دی ہیں، فریقین ان کو پڑھ لیں اور مزید تجاویز دیں، چیف جسٹس نے صحافی حامد میر کو کہا کہ کیا آپ ان سے رابطہ کر لیں گے ؟ حامد میر نے کہا کہ جاوید جبار اور آئی اے رحمان سمیت پی بی اے سے رابطہ کر لوں گا، میں انہیں بتا دوں گا کہ انہیں عدالت آنے کی ضرورت نہیں، صرف تحریری تجاویز جمع کرا دیں۔

عدالت نے پی ایف یو جے اور پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کو آئندہ سماعت پر تجاویز جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 14 جنوری تک ملتوی کردی۔

 
Load Next Story