تنخواہ سے محروم ہاؤس جاب ڈاکٹرز سراپا احتجاج وارڈز کا بائیکاٹ

لبرٹی چوک پردھرنا، ٹریفک معطل، انتظامیہ پر ہراساں کرنے کا الزام، 6ماہ سے ادائیگی نہیں کی گئی،کل سے بھوک ہڑتال کا اعلان


Numainda Express November 03, 2013
انتظامیہ ڈاکٹروں کو تنخواہیں ادا کرنے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے،ڈاکٹرز۔ فوٹو: فائل

سول اسپتال حیدرآباد اور ایل ایم یو اسپتال جامشورو کے ہاؤس جاب ڈاکٹروں نے 6 ماہ کی تنخواہیں نہ ملنے کیخلاف پیر سے وارڈوں کا بائیکاٹ جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

ہاؤس جاب ڈاکٹروں نے احتجاج کے تیسرے روز ہفتہ کو بھی وارڈزکا بائیکاٹ کیا اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے تحت ایم ایس سول اسپتال کے آفس سے لبرٹی چوک تک احتجاجی ریلی بھی نکالی، شرکاء نے چوک پر دھرنا دیا، جس کے نتیجے میں ٹریفک معطل ہوگئی۔ دھرنے میں شریک ڈاکٹر تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف نعرے لگا رہے۔ بعد ازاں ہاؤس جاب ڈاکٹر احتجاج ریکارڈ کرانے ایم ایس آفس پہنچے تاہم وہ موجود نہیں تھے۔



اس موقع پر ڈاکٹر علی محمد ڈاہری، ڈاکٹر مراد قریشی، ڈاکٹر بلال و دیگر نے کہا کہ انتظامیہ ڈاکٹروں کو تنخواہیں ادا کرنے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جبکہ انہیں ہراساں بھی کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس سول اسپتال نے جمعہ کو بتایا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاکٹروں کی تنخواہوں کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں اور ہفتہ کو ادائیگی کے حوالے سے آگاہ کر دیا جائے گا، لیکن جب ڈاکٹر احتجاج ختم کر کے ایم ایس سے ملنے آفس گئے تو وہ جا چکے تھے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ہاؤس جاب ڈاکٹروں کو 6 ماہ کی تنخواہیں ادا کی جائیں، بصورت دیگر پیر کے روز سے بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں